بلدیاتی الیکشن لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ

ایک جانب تو بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں، امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرانے...

تمام تر اختیارات اپنے پاس رکھنے کے مائنڈ سیٹ نے جمہوریت کے ثمرات نچلی سطح تک پہنچنے نہیں دیے۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD:
ایک جانب تو بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں، امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے ساتھ ساتھ بھرپور رابطہ عوام مہم میں مصروف ہیں، شدید ترین سرد موسم میں سیاسی گرما گرمی کا عمل بھی جاری ہے لیکن دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے بلدیاتی نظام میں کی جانے والی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کی بازگشت بھی سنائی دے رہی تھی کہ منگل کو لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013ء کے سیکشن 8 اور 9 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے حلقہ بندیاں غیرآئینی قرار دیدیں۔ فل بنچ نے مختصر فیصلے میں بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا حکم بھی دیا۔ ہماری سابق تمام جمہوری حکومتیں بلدیاتی انتخابات کرانے سے گریزاں رہیں، عدالتی فعالیت کے باعث اس بار سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پابند کیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کروائیں لیکن لیت و لعل کی روش ترک نہیں کی گئی۔


تمام تر اختیارات اپنے پاس رکھنے کے مائنڈ سیٹ نے جمہوریت کے ثمرات نچلی سطح تک پہنچنے نہیں دیے، مصائب و آلام کا شکار بیچارے عوام اپنے درد کا درماں کس کے پاس تلاش کریں، صوبائی اور قومی اسمبلی کے ممبران کے دولت کدوں تک تو رسائی ناممکن ہے، بلدیاتی نمایندوں کی عدم موجودگی کے باعث گائوں، قصبے اور شہروں میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، گلی، محلے اور شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں، مسائل کا انبار ہے لیکن جمہوری حکومتیں راہ فرار کے نت نئے طریقے ایجاد کر رہی ہیں۔ حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے لیکن پنجاب حکومت نے من پسند حلقہ بندیاں کروائیں، عدالت نے انھیں کالعدم قرار دے دیا۔ آئینی ماہرین کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بلدیاتی انتخاب کا شیڈول بھی معطل ہو گیا ہے۔ یہ ساری صورتحال عوام کے لیے انتہائی پریشانی کا باعث ہے وہ یہ بات پوچھنے اور جاننے کا پورا حق رکھتے ہیں کہ آخر وہ اپنے مسائل کو حل کروانے کے لیے کس کے پاس جائیں۔ بلدیاتی نظام کی موجودگی دراصل عوام کی فلاح و خوشحالی کی ضمانت ہے اور اصل جمہوریت کی روح ہے، بلدیاتی نظام کو بحال کیے بغیر عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکتے بلکہ جمہوری نظام بھی مستحکم نہیں ہو سکتا۔ بلدیاتی انتخابات ہر قیمت پر ہونا چاہئیں یہ صائب ہو گا ملک و قوم کے مفاد میں۔ لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے مطلع صاف ہونے کی نوید ملنی چاہیے۔ صوبائی حکومتیں اپنی توانائی انتخابات کی تیاریوں میں صرف کریں۔
Load Next Story