سینیٹ کے لیے ووٹوں کی خریداری کا نیا اسکینڈل سامنے آگیا

پشاور: سینیٹ انتخابات میں خیبرپختونخواسے ووٹوں کی خریدوفروخت کا نیا اسکینڈل سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق  پیپلزپارٹی کے ایک رکن کی جانب سے پی ٹی آئی رکن کوایک ووٹ کے بدلے 8کروڑروپے کی پیشکش کی گئی ہے۔ مردان سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رکن عبدالسلام آفریدی کو بیرون ملک  نمبرسے واٹس ایپ میسجز موصول ہوا جس میں انھیں ایک ووٹ کے بدلے 4کروڑکی پیش کش کی گئی۔

عبدالسلام آفریدی کا کہنا ہے کہ معاملہ وزیراعلی کے نوٹس میں لایا گیا ہے اور انہوں نے معاملات آگے بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ بات کھل کرسامنے آجائے۔ 4 کروڑسے شروع ہونے والی پیشکش 8کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

انہوں نے کہا کہ  اپوزیشن کی جانب سے جنرل نشست کے لیے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوارکے گھرآنے کے لیے کہاگیالیکن میں نے انکارکردیا بتایا گیا کہ دومزید ایم پی ایز کے ساتھ بھی ہماری بات چیت چل رہی ہے۔

واٹس ایپ چیٹ وائرل

سینٹ انتخابات کے حوالے سے واٹس ایپ چیٹ وائرل ہوگئی۔ چیٹ میں اسلام آباد میں دوارکان سے معاملات فائنل ہونے کاتذکرہ کیا جارہا ہے۔ پشاورکے ہوٹل کوڈیل کے لیے خطرناک جگہ قراردیاگیا اور دوسری جگہ ملنے کی تجویز دی گئی۔

کل تک ووٹ کاریٹ 6کروڑ آج 8کروڑ ہوگیاہے,واٹس ایپ چیٹ میں لین دین کاتذکرہ بھی ہے۔  پشاور:واٹس ایپ چیٹ میں پیپلزپارٹی کے ایک رکن اسمبلی کابار بار تذکرہ کیا جارہا ہے۔

یہ خبر بھی دیکھیے: سینیٹ الیکشن سے متعلق ایک اور ویڈیو سامنے آگئی

مڈل مین  ڈیل میں صرف 30لاکھ ملنے کی دہائی دے رہا ہے۔ ڈیل کرنے والے رکن مڈل مین کو10کروڑکی بات کرنے کامشورہ دے رہا ہے۔ مزید ایم پی ایز کوبھی گھیرکرلانے کی باتیں کی جارہی  ہیں اور یقین دہانی کروائی جارہی ہے کہ ڈیل شفاف ہوگی۔

ڈیل کرنے والے رکن کی اسپیکرہائوس میں ڈنرکے لیے جانے کاتذکرہ بھی ہے اور کہا جارہا ہے کہ وہاں گئے توپھنس جاؤگے۔ مڈل مین مشورہ دے رہا ہے کہ پہلے ڈیل فائنل کروپھرجائووہ تمہیں نہیں چھوڑیں گے۔

کے پی کے حکومت کا مؤقف 

خیبر پختون خوا حکومت کے معاون برائے اطلاعات کامران بنگش کا کہنا ہے کہ جیسے میں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں خرید و فروخت میں ملوث ہے جس کا ایک ثبوت اور سامنے آگیا ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ ہمارے ایم پی اے عبدالسلام آفریدی کو آٹھ کروڑ روپے کی پیشکش ہوئی۔ پارٹی قیادت کے نوٹس میں لانے کے بعد اُن کو اجازت دی کہ وہ رابطہ جاری رکھے۔اپوزیشن جماعتیں بھوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ ہمارے ایم پی ایز بکنے والے نہیں۔ ہمارے پاس مزید ثبوت بھی ہیں جو ہم وقتا فوقتا میڈیا کو جاری کریں گے۔