بیٹریوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے سمندری پانی کو زہریلا کرنے کا انکشاف

بیٹریوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلیے سمندری پانی کو زہریلا کردیا گیا

ابراہیم حیدری کے ساحل پر بیٹریوں کے تیزابی مواد کو سمندری پانی سے دھویا جارہا ہے

ISLAMABAD:
شہر کے ساحلی مقام ابراہیم حیدری کے سمندری پانی کو زہریلا کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

گاڑیوں کی بیٹریوں کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے تیزابی میٹریل کو سمندر کے پانی سے دھویا جارہاہے جو آبی حیات کے علاوہ مکینوں کے لیے بھی ہولناک ثابت ہوسکتا ہے.


ابراہیم حیدری کوسٹل میڈیا سے وابستہ کمال شاہ کے مطابق ابراہیم حیدری جمعہ گوٹھ میں کئی روز سے نامعلوم افراد کی جانب سے پراسرار سرگرمی جاری ہے جو بوریوں میں میٹریل بھر کر لاتے ہیں اور اسے سمندر کے کنارے دھویا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ میٹریل گاڑیوں کی بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا میٹریل ہے جس کے بارے میں قوی امکان ہے کہ اس میں تیزاب کی بڑی مقدار شامل ہے مگر دن دہاڑے اس میٹریل کو سمندر کے پانی سے دھویا جارہا ہے،بازپرس کرنے پر اس عمل کے مرتکب افراد اس میٹریل کو کھاد قراردے رہے ہیں اور ان کی باتوں میں تضاد ہے.

ان کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں سمندر کو زہریلا ہونے سے بچایا جائے،یہ عمل سمندری حیات کیلیے بہت بڑے خطرے کے ساتھ ساحلی پٹی پر آباد ماہی گیروں کے لیے بھی کسی بڑے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
Load Next Story