بلدیاتی انتخابات سے قبل مردم شماری اور نئی حلقہ بندیاں کی جائیںپارلیمانی کمیٹی
انتخابات میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہونیوالے ووٹ جعلی نہیں تھے، پارلیمانی امور کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی
بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے انتخابات کاانعقادپیچیدہ ہے،الیکشن کمیشن کا موقف ،قائمہ کمیٹیوں کوبااختیاربنانے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم ۔فوٹو:فائل
UMAR PATEK:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورنے تجویزدی ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات سے قبل مردم شماری کرائی جائے اورمردم شماری کی بنیادپرنئی حلقہ بندیاں کی جائیں اورپھرالیکشن کمیشن انتخابات کاشیڈول جاری کرے کمیٹی نے کہاہے کہ گزشتہ انتخابات میںغیرتصدیق شدہ ووٹ بوگس ووٹ نہیں ہیںبلکہ وہ غیرتصدیق شدہ ووٹ ہیں۔
کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے اورنادراکی جانب سے تیارکردہ رپورٹ طلب کرلی۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے قائمہ کمیٹیوں کوزیادہ بااختیاربنانے کیلیے قواعدوضوابط میں ترمیم کیلیے ایک سب کمیٹی قائم کردی ۔پیرکوقائمہ کمیٹی کااجلاس میاں عبدالمنان کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں اراکین کمیٹی، وزیرمملکت پارلیمانی امورشیخ آفتاب ، وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد، سیکرٹری وزارت، الیکشن کمیشن، نادرااوروزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس کے دوران ایڈیشنل ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے انعقادکیلیے 70ہزارپولنگ اسٹیشن تشکیل دیے جن میں4لاکھ سے زائدمقناطیسی سیاہی کے پیڈ فراہم کیے گئے تھے۔
نادراحکام نے کمیٹی کوآگاہ کرتے ہوئے کہاکہ مقناطیسی اورعام سیاہی سے ڈالے گئے ووٹوں کی تصدیق نہیں کرسکتاجن میںووٹرزنے غلط اندازمیں انگوٹھے کے نشان لگائے ہوں۔ انھوں نے کہاکہ مقناطیسی سیاہی کے استعمال کے علاوہ دیگرناقابل تصدیق ووٹوں کوبوگس قراردینادرست نہیں جبکہ شیرافگن نے خیبرپختونخوامیں بائیومیٹرک نظام کے ذریعے الیکشن کے انعقاد کو مشکل اور پیچیدہ قرار دیدیا۔کمیٹی نے الیکشن کمیشن اس حوالے سے الگ بریفنگ ، نادرااورپی سی ایس آئی آرکی جانب سے مقناطیسی سیاہی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کوجمع کرائی جانے والی رپورٹ طلب کرلی۔ اجلاس میںرکن نفیسہ شاہ نے تجویزدی کہ بلدیاتی الیکشن کے انعقادسے قبل ملک بھرمیں مردم شماری کرائی جائے جسے متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے حکومت کوسفارش کی گئی کہ ملک میںنئی مردم شماری کرائے پھرانتخابی حلقوںکی نئی حلقہ بندیاںکی جائیں اور اس کے بعدمقامی حکومتوں کے انتخابات کاانعقادکیاجائے جبکہ قومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوںکے قواعدوضوابط، اختیارات کاتعین اوران میںمزیدتجاویزکے حوالے سے نفیسہ شاہ کی زیرصدارت ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورنے تجویزدی ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات سے قبل مردم شماری کرائی جائے اورمردم شماری کی بنیادپرنئی حلقہ بندیاں کی جائیں اورپھرالیکشن کمیشن انتخابات کاشیڈول جاری کرے کمیٹی نے کہاہے کہ گزشتہ انتخابات میںغیرتصدیق شدہ ووٹ بوگس ووٹ نہیں ہیںبلکہ وہ غیرتصدیق شدہ ووٹ ہیں۔
کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے اورنادراکی جانب سے تیارکردہ رپورٹ طلب کرلی۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے قائمہ کمیٹیوں کوزیادہ بااختیاربنانے کیلیے قواعدوضوابط میں ترمیم کیلیے ایک سب کمیٹی قائم کردی ۔پیرکوقائمہ کمیٹی کااجلاس میاں عبدالمنان کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں اراکین کمیٹی، وزیرمملکت پارلیمانی امورشیخ آفتاب ، وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی زاہد حامد، سیکرٹری وزارت، الیکشن کمیشن، نادرااوروزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس کے دوران ایڈیشنل ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے انعقادکیلیے 70ہزارپولنگ اسٹیشن تشکیل دیے جن میں4لاکھ سے زائدمقناطیسی سیاہی کے پیڈ فراہم کیے گئے تھے۔
نادراحکام نے کمیٹی کوآگاہ کرتے ہوئے کہاکہ مقناطیسی اورعام سیاہی سے ڈالے گئے ووٹوں کی تصدیق نہیں کرسکتاجن میںووٹرزنے غلط اندازمیں انگوٹھے کے نشان لگائے ہوں۔ انھوں نے کہاکہ مقناطیسی سیاہی کے استعمال کے علاوہ دیگرناقابل تصدیق ووٹوں کوبوگس قراردینادرست نہیں جبکہ شیرافگن نے خیبرپختونخوامیں بائیومیٹرک نظام کے ذریعے الیکشن کے انعقاد کو مشکل اور پیچیدہ قرار دیدیا۔کمیٹی نے الیکشن کمیشن اس حوالے سے الگ بریفنگ ، نادرااورپی سی ایس آئی آرکی جانب سے مقناطیسی سیاہی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کوجمع کرائی جانے والی رپورٹ طلب کرلی۔ اجلاس میںرکن نفیسہ شاہ نے تجویزدی کہ بلدیاتی الیکشن کے انعقادسے قبل ملک بھرمیں مردم شماری کرائی جائے جسے متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے حکومت کوسفارش کی گئی کہ ملک میںنئی مردم شماری کرائے پھرانتخابی حلقوںکی نئی حلقہ بندیاںکی جائیں اور اس کے بعدمقامی حکومتوں کے انتخابات کاانعقادکیاجائے جبکہ قومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوںکے قواعدوضوابط، اختیارات کاتعین اوران میںمزیدتجاویزکے حوالے سے نفیسہ شاہ کی زیرصدارت ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی۔