ٹیسٹ کرکٹ کو 2 ڈویژن میں تبدیل کرنے پر دوبارہ غور
رواں ماہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں فروغ کیلیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا
ٹیسٹ چیمپئن شپ کے حوالے سے موجود شکوک وشبہات پربھی بات ہوگی۔ فوٹو: فائل
آئی سی سی نے ایک بار پھر ٹیسٹ کرکٹ کو 2 ڈویژن میں تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا۔
رواں ماہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں پانچ روزہ فارمیٹ کے فروغ کیلیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا، ٹیسٹ چیمپئن شپ کے حوالے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات پر بھی بات کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کیلیے 2017 میں اس طرز کی چیمپئن شپ شروع کرنے کا فیصلہ کا تھا، مگر اب یہ ایونٹ خطرے میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ براڈ کاسٹرز اور اسپانسرز کو اس میں زیادہ فائدہ نہیں نظر آرہا، اس میں چونکہ ٹاپ چار ٹیمیں حصہ لیں گی اس لیے عالمی ٹورنامنٹ قرار نہیں جاسکے گا۔ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ اپنی میٹنگز کے اگلے رائونڈ میں اس حوالے سے غور وخوض جاری رکھے گا۔
کافی عرصے سے آئی سی سی کے سامنے یہ تجویز موجود ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے ممالک کو 2حصوںمیں تقسیم کیا جائے، اس میں ٹاپ ٹیمیں الگ جبکہ رینکنگ میں نیچے موجود سائیڈز آپس میں کھیلیں، اب ایک تجویز یہ بھی سامنے آئی ہے کہ آئرلینڈ اور افغانستان جیسی ٹیمیں تیزی سے جگہ بناتی ٹیموں کو بھی ٹیسٹ اسٹیٹس دینے کے لیے بنگلہ دیش اور زمبابوے جیسی کمزور ٹیموں کے ساتھ مقابلے کا موقع فراہم کیا جائے، ہر چار برس بعد ایک ٹیم کو بہتر پرفارمنس پر ٹیسٹ اسٹیٹس دیا جائے۔کچھ عرصے قبل سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے مشورہ دیا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو پریمیئر لیگ فٹبال کی طرح 2ڈویژن میں تبدیل کردیا جائے جس میں مستقل ناقص پرفارمنس پر ٹیموں کی بی ڈویژن میں تنزلی اور بی ڈویژن میں بہتری کارکردگی پیش کرنے والی ٹیم کو ڈویژن ون میں ترقی کا موقع ملے۔
رواں ماہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں پانچ روزہ فارمیٹ کے فروغ کیلیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا، ٹیسٹ چیمپئن شپ کے حوالے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات پر بھی بات کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کیلیے 2017 میں اس طرز کی چیمپئن شپ شروع کرنے کا فیصلہ کا تھا، مگر اب یہ ایونٹ خطرے میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ براڈ کاسٹرز اور اسپانسرز کو اس میں زیادہ فائدہ نہیں نظر آرہا، اس میں چونکہ ٹاپ چار ٹیمیں حصہ لیں گی اس لیے عالمی ٹورنامنٹ قرار نہیں جاسکے گا۔ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ اپنی میٹنگز کے اگلے رائونڈ میں اس حوالے سے غور وخوض جاری رکھے گا۔
کافی عرصے سے آئی سی سی کے سامنے یہ تجویز موجود ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے ممالک کو 2حصوںمیں تقسیم کیا جائے، اس میں ٹاپ ٹیمیں الگ جبکہ رینکنگ میں نیچے موجود سائیڈز آپس میں کھیلیں، اب ایک تجویز یہ بھی سامنے آئی ہے کہ آئرلینڈ اور افغانستان جیسی ٹیمیں تیزی سے جگہ بناتی ٹیموں کو بھی ٹیسٹ اسٹیٹس دینے کے لیے بنگلہ دیش اور زمبابوے جیسی کمزور ٹیموں کے ساتھ مقابلے کا موقع فراہم کیا جائے، ہر چار برس بعد ایک ٹیم کو بہتر پرفارمنس پر ٹیسٹ اسٹیٹس دیا جائے۔کچھ عرصے قبل سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے مشورہ دیا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو پریمیئر لیگ فٹبال کی طرح 2ڈویژن میں تبدیل کردیا جائے جس میں مستقل ناقص پرفارمنس پر ٹیموں کی بی ڈویژن میں تنزلی اور بی ڈویژن میں بہتری کارکردگی پیش کرنے والی ٹیم کو ڈویژن ون میں ترقی کا موقع ملے۔