سی ٹی ڈی شہریوں کیلیے دہشت کی علامت بن گیا

شہری کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے الزام میں مجسٹریٹ کا سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپہ

چھاپے اورمبینہ زیر حراست افراد کو موبائل وین میں لیجانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی (فوٹو : فائل)

کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ شہریوں کے لیے دہشت کی علامت بن گیا۔

شہری کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے الزام میں عدالت کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ کا سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپہ ، مغوی سمیت 3 افراد کو بغیر نمبر پلیٹ کی پولیس موبائلز میں بیٹھا کر سی ٹی ڈی سول لائن کے عقبی گیٹ سے نامعلوم مقام پر لیجایا گیا، سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپے اور مبینہ زیر حراست افراد کو موبائل وین میں لیجانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

سی ٹی ڈی پر چھاپے کے حوالے سے متعدد بار ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ عمر شاہد حامد کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا تاہم انھوں نے فون ریسیو کرنے سے گریز کیا جس کے باعث سی ٹی ڈی کا موقف معلوم نہیں ہو سکا۔


اطلاعات کے مطابق افشاں نامی خاتون کی جانب سے دائر کی گئی آئینی درخواست پر عدالت کے حکم پر سی ٹی ڈی سول لائن میں چھاپہ مارا گیا جس میں خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سی ٹی ڈی پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران لوٹ مار کی اور مزاحمت کرنے پر میرے شوہر محمد اکبر کو سی ٹی ڈی پولیس مبینہ طور پر اغوا کر کے اپنے ہمراہ لے گئی جسے سی ٹی ڈی سول لائن میں رکھا ہوا تھا تاہم چھاپے کے دوران لاک اپ سے کوئی بھی زیر حراست شخص بازیاب نہیں ہو سکا جبکہ مجسٹریٹ کی جانب سے روزنامچہ میں بھی انٹری کر کے سی ٹی ڈی پولیس کو عدالت میں طلب کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چند ہفتے قبل سی ٹی ڈی پولیس کے ہاتھوں سی ٹی ڈی کے برطرف ہیڈ کانسٹیبل نذیر کے بیٹے کو بھی پولیس نے غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھا ہوا تھا جسے عدالت کے حکم پر مجسٹریٹ نے پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد کے قریب سے بازیاب کرایا تھا۔

 
Load Next Story