HEC کی ناقص پالیسیBSC طلبہ کامستقبل تاریک ہو نیکا خدشہ
طلبہ کا داخلوں اور فیل شدہ مضامین کے دوبارہ امتحان کے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ۔
طلبہ کا داخلوں اور فیل شدہ مضامین کے دوبارہ امتحان کے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل
ایچ ای سی ناقص پالیسیوں کے سبب بی ایس سی کے طلبا کا مستقبل تاریک ہو نے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
امتحانات میں 9ماہ کی تاخیر سے پاس ہو نے والے طلبا کا ایک سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، کسی ایک مضمون میں فیل ہونے والے طلبا کی مزید تعلیم کا راستہ مکمل بند ہو جائے گا۔
بی ایس سی کے طلبا کے آخری بیج کے امتحانات جون اور جولائی 2020میں ہو نا تھے لیکن گزشتہ سال کورونا کی وجہ سے انہیں ملتوی کر دیا گیا تھا جس کے بعد ان بچوں کے امتحانات فروری، مارچ 2021میں ہوئے اور اپریل میں ان کے نتائج بھی آچکے لیکن ان طلبا کو اپنے مسقبل کے حوالے سے کچھ پتہ نہیں ہے کیونکہ اس وقت نہ تو کسی یونیورسٹی میں داخلے ہو رہے ہیں نہ ہی ان کو پتہ ہے کہ ان کے داخلے کب ہوں گے کیونکہ ایچ ای سی کی نئی پالیسی کے تحت دو سالہ ماسٹرز ڈگری پروگرام کے آخری بیج میں داخلے ہو چکے ہیں۔
امتحانات میں 9ماہ کی تاخیر سے پاس ہو نے والے طلبا کا ایک سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، کسی ایک مضمون میں فیل ہونے والے طلبا کی مزید تعلیم کا راستہ مکمل بند ہو جائے گا۔
بی ایس سی کے طلبا کے آخری بیج کے امتحانات جون اور جولائی 2020میں ہو نا تھے لیکن گزشتہ سال کورونا کی وجہ سے انہیں ملتوی کر دیا گیا تھا جس کے بعد ان بچوں کے امتحانات فروری، مارچ 2021میں ہوئے اور اپریل میں ان کے نتائج بھی آچکے لیکن ان طلبا کو اپنے مسقبل کے حوالے سے کچھ پتہ نہیں ہے کیونکہ اس وقت نہ تو کسی یونیورسٹی میں داخلے ہو رہے ہیں نہ ہی ان کو پتہ ہے کہ ان کے داخلے کب ہوں گے کیونکہ ایچ ای سی کی نئی پالیسی کے تحت دو سالہ ماسٹرز ڈگری پروگرام کے آخری بیج میں داخلے ہو چکے ہیں۔