انتظامیہ دھرنا ختم کرانے اور شاہ زین بگٹی جانے پر بضد سیکڑوں مہاجرین کا سر حد پر پڑاؤ
مہاجرین کاقافلہ تیسرےروزبھی ڈیرہ بگٹی میں داخل نہیں ہوسکا،دھر نےسےپنجاب بلوچستان سرحدکےقریب ٹریفک کانظام درہم برہم
ڈیرہ بگٹی ہماراعلاقہ ہے،اس میں داخل ہونے کیلیے اندراج نہیں کرائینگے، شاہ زین بگٹی،فوٹو: آئی این پی/ فائل
کوئٹہ سے ڈیرہ بگٹی جانیوالی بگٹی مہاجرین کا قافلہ پیر کو تیسرے روز بھی ڈیرہ بگٹی میں داخل نہیں ہوسکا۔
دھرنا دینے کی وجہ سے پنجاب اور صوبہ بلوچستان کے سرحد کے قریب ٹریفک کا نظام مکمل طور پردرہم برہم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سابق گورنرسابق وزیراعلیٰ نواب اکبرخان بگٹی شہید کے پوتے اور جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنما نوابزادہ شازین بگٹی کی قیادت میں سیکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین کا قافلہ ڈیرہ بگٹی جانا چارہا ہے مگرسوئی کے قریب انتظامیہ نے ان کو ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ نوابزادہ شازین بگٹی کا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ بگٹی ہمارا اپنا علاقہ ہے اور اس میں داخل ہونے کیلیے ہم اپنا اندراج نہیں کرائیں گے ۔
جبکہ انتظامیہ کا موقف ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے کیلیے اندراج ضروری ہے، نوابزادہ شازین بگٹی اور انتظامیہ کے درمیان بات چیت ناکام ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین نے بلوچستان اور پنجاب کی سرحدک شمور کے نزدیک روڈ پر دھرنا دیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام مکمل طور پردرہم برہم ہوگیا ہے انتظامیہ کا موقف ہے کہ پہلے دھرنا ختم کیا جائے اس کے بعد مذاکرات کیے جائیںگے جبکہ نوابزادہ شازین بگٹی کا موقف ہے کہ ان کے مطالبات تسلیم کیے جائیں ۔
دھرنا دینے کی وجہ سے پنجاب اور صوبہ بلوچستان کے سرحد کے قریب ٹریفک کا نظام مکمل طور پردرہم برہم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سابق گورنرسابق وزیراعلیٰ نواب اکبرخان بگٹی شہید کے پوتے اور جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنما نوابزادہ شازین بگٹی کی قیادت میں سیکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین کا قافلہ ڈیرہ بگٹی جانا چارہا ہے مگرسوئی کے قریب انتظامیہ نے ان کو ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ نوابزادہ شازین بگٹی کا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ بگٹی ہمارا اپنا علاقہ ہے اور اس میں داخل ہونے کیلیے ہم اپنا اندراج نہیں کرائیں گے ۔
جبکہ انتظامیہ کا موقف ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے کیلیے اندراج ضروری ہے، نوابزادہ شازین بگٹی اور انتظامیہ کے درمیان بات چیت ناکام ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین نے بلوچستان اور پنجاب کی سرحدک شمور کے نزدیک روڈ پر دھرنا دیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام مکمل طور پردرہم برہم ہوگیا ہے انتظامیہ کا موقف ہے کہ پہلے دھرنا ختم کیا جائے اس کے بعد مذاکرات کیے جائیںگے جبکہ نوابزادہ شازین بگٹی کا موقف ہے کہ ان کے مطالبات تسلیم کیے جائیں ۔