پاکستان میں میوزک کی بدحالی پر افسوس ہوتا ہے تنویر آفریدی

احمدرشدی،مہدی حسن،نورجہاں اوردوسروںنے موسیقی کیلیے جوکام کیا اس کی مثال نہیں ملتی

آج پاکستان میں جس طرح کامیوزک کمپوزکیاجارہاہے اسے دیکھ کرافسوس ہوتاہے۔ فوٹو: فائل

ممتاز سینئر گلوکار تنویر آفریدی نے کہاہے کہ احمدرشدی ، مہدی حسن، نورجہاں، مہناز، ناہید اختر، نیاز احمد، نثار بزمی نے پاکستان کی میوزک انڈسٹری کے لیے جوکام کیاہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

آج پاکستان میں جس طرح کامیوزک کمپوزکیاجارہاہے اسے دیکھ کرافسوس ہوتاہے مگر اس لیے خاموشی اختیارکرلیتے ہیں کہ کم ازکم کام تو ہو رہا ہے اورآدمی گاتے گاتے گویابن ہی جاتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔




تنویر آفریدی کاکہنا تھاکہ ماضی میں ہمارے ہاں معیاری کام اس لیے بھی ہواکہ ہمارے اداروں میں سیکھانے والے لوگ موجودتھے اوروہ چاہتے تھے کہ کام معیاری ہواسی لیے پاکستان ٹیلی وژن ہو یا ریڈیو پاکستان باقاعدہ اساتذہ کو رکھا جاتا تھا کہ وہ تلفظ اورادائیگی سیمت تمام چیزوں پرنظررکھیں اورجوبھی غلطی ہواس کی تصیح کریں آج یہ سب باتیں خاطرمیں نہیں لائی جاتیں ہرآدمی خودکومکمل سمجھ بیٹھاہے جب کہ یہ بات درست نہیں ہے انسان کے سیکھنے کاعمل تادم مرگ جاری رہتاہے انھوںنے مزیدکہاکہ پاکستان میں اس وقت موسیقی کوفروغ دینے والے لوگ نایاب ہوتے جارہے ہیں۔ حکومت وقت سے اپیل کرونگاکہ کہ وہ پاکستان کی موسیقی کوفروغ دینے کے لیے مؤثراقدامات کریں تاکہ نئی نسل آگے بڑھ سکے۔
Load Next Story