- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
کراچی حصص مارکیٹ، مزید 177 پوائنٹس کا اضافہ
کراچی: چین سمیت دیگر بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں رونما ہونے والی تیزی کے اثرات مقامی مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے اور کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو غیرمتوقع طور پر تیزی رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی26700 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔
تیزی کے سبب51 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں26 ارب2 کروڑ50 لاکھ93 ہزار356 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان قیام امن کیلیے سنجیدہ مذاکرات کی امید پرمتعدد شعبوں نے جمعہ کو مارکیٹ میں دوبارہ سرمایہ کاری کی جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن ہوا اور کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر246.30 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی26800 کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ8 لاکھ20 ہزار513 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی کی ۔
تاہم اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے29 لاکھ68 ہزار756 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے78 لاکھ 51 ہزار756 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے تیزی کو برقرار رکھنے میں معاونت کی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 176.70 پوائنٹس کے اضافے سے 26784.34 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 144.88 پوائنٹس کے اضافے سے19296.75 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 476.30 پوائنٹس اضافے سے 44186.56 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 0.66 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ65 لاکھ 71 ہزار710 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 408 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں208 کے بھاؤ میں اضافہ، 185کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔