بلدیہ عظمیٰ کے اسپتالوں میں مریضوں کو خوراک کی فراہمی بھی بند

مریضوں ک کھانے کی مد میں 2 کروڑاورادویہ فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو20 کروڑ روپےکی ادائیگیاں واجب الادا ہیں،اسپتال سربراہ

اسپتالوں میں ادویہ اور مریضوں کو خوراک کی فراہمی بند کرنے سے غریبوںکو حصول علاج میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے، ذرائع

بلدیہ عظمی کراچی کے ماتحت چلنے والے اسپتالوں میں ادویہ کے بعد مریضوں کوخوراک کی فراہمی بھی بندکردی گئی۔

گزشتہ ایک ہفتے سے بلدیہ کے اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کودی جانیوالی کھانے کی سہولتیں ختم کردی گئی جس کے بعد سرکاری اسپتال برائے نام رہ گئے ، سرکاری اسپتالوں میں ادویہ کی فراہمی گزشتہ کئی ماہ سے بند ہے، تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت اندرون سندھ میں جہاں محکمہ صحت کے ماتحت چلنے والے اسپتال مخدوش ہیں وہاں بلدیہ عظمی کے ماتحت چلنے والے اسپتالوں میں بھی مریضوں سے سہولتیں چھینی جارہی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے اسپتالوں عباسی شہید اسپتال، سوبھراج میٹرنٹی ہومز سمیت دیگر اسپتالوں اور میٹرنٹی ہومزمیں زیر علاج مریضوں اور مریضاؤں کو دی جانیوالی کھانے کی سہولت ختم کردی۔




سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو کھانا سرکار فراہم کرتی ہے جس کیلیے اسپتالوں کو سالانہ بجٹ بھی فراہم کیاجاتا ہے،اسپتالوںکی انتظامیہ کے سربراہوںکا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کو اسپتالوں میں زیر علاج مریضوںکے کھانے کیلیے2کروڑ جبکہ ادویہ فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو 20 کروڑ روپے کی ادائیگیاں واجب الادا ہیں لیکن مالی بحران کی وجہ سے یہ ادائیگیاں نہیں کی جا سکیں جس کی وجہ سے مقامی ٹھیکیداروں نے ادویہ کی سپلائی اورمریضوں کو فراہم کیے جانیوالے کھانے کی فراہمی بند کردی، بلدیہ عظمیٰ کے ان اسپتالوں میں ادویہ اور مریضوں کو خوراک کی فراہمی بند کرنے سے غریبوںکوحصول علاج میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
Load Next Story