کراچی: حکومتی اقدامات اور کریک ڈاؤن کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو شدید دھچکا لگا اور روپے کی قدر میں 70 پیسے کا اضافہ ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کے غیر قانونی گرے کرنسی مارکیٹ کے خلاف اقدامات کے باعث آج بروز منگل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کم ہوکر 70 پیسے کم ہو کر 180 روپے 50 پیسے تک پہنچ گئی۔
دوسری جانب انٹربینک میں ڈالر کی قدر محدود اتار چڑھاؤ کے بعد دو پیسے اضافے سے 178 روپے 19 پیسے کی سطح پر پہنچ کر بند ہوئی۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 1 روپے 30 پیسے اضافے کے بعد 181 روپے 20 پیسے پر پہنچ کر بلند ترین سطح پر بند ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: ہنڈی اور ڈالرز کے غیرقانونی کاروبار کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ایکسپریس کو بتایا تھا کہ زرمبادلہ کی خرید و فروخت سے متعلق سخت حکومتی اقدامات کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے قیمت میں مصنوعی اضافہ ہوا ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for today: https://t.co/zv6bO4Bb0w pic.twitter.com/JbjShUZ2vP
— SBP (@StateBank_Pak) December 28, 2021
انہوں نے بتایا تھا کہ آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں ممکنہ اضافے کی افواہوں کے باعث سٹے بازوں نے گرے مارکیٹ کا رخ کرلیا جبکہ سخت ریگولیٹری قوانین کے باعث کالے دھن کے حامل ڈالر اور دیگر اہم غیر ملکی کرنسیاں ایکس چینج کمپنیوں میں فروخت کے لیے آنے کے بجائے گرے مارکیٹ میں اوپن مارکیٹ سے زائد قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ 181 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
انہوں نے حکومت سے زرمبادلہ کی گرے مارکیٹ کے خلاف تیز رفتار کریک ڈاؤن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ سٹے باز اپنے اس کام کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔