- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ 181 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
کراچی: سٹے بازوں نے ڈالر سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اقدامات کو ہوا میں اڑا دیا، پیر کو ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 181.20 روپے پر پہنچ گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت اور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے زرمبادلہ کی خرید و فروخت کے نئے ریگولیٹری اقدامات سے سٹہ بازوں نے ’’گرے مارکیٹ‘‘کا رخ کرلیا جہاں سٹے بازوں کو فی ڈالر فروخت پر اوپن مارکیٹ ریٹ سے 4 تا 5 روپے زائد ملنے کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد بری طرح متاثر ہوگئی۔
نتیجے میں پیر کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان خطرناک حد تک تیز رہی اور ڈالر کی قدر 181 روپے کی نئی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کی قدر یک دم 1.30 روپے کے اضافے سے 181.20 روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر صرف 4 پیسے کے اضافے سے 178.16 روپے پر بند ہوئی۔ اس طرح سے اوپن مارکیٹ میں انٹربینک کی بہ نسبت ڈالر کی قیمت کا فرق بڑھ کر 3.04 روپے ہوگیا۔
اس ضمن میں ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ زرمبادلہ کی خرید و فروخت سے متعلق سخت حکومتی اقدامات کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت کے لیے آمد رک گئی ہے جس سے ڈالر کی اڑان تیز رفتار ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں ممکنہ اضافے کی افواہوں کے باعث سٹے بازوں نے گرے مارکیٹ کا رخ کرلیا جبکہ سخت ریگولیٹری قوانین کے باعث کالے دھن کے حامل ڈالر اور دیگر اہم غیر ملکی کرنسیاں ایکس چینج کمپنیوں میں فروخت کے لیے آنے کے بجائے گرے مارکیٹ میں اوپن مارکیٹ سے زائد قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو زرمبادلہ کی گرے مارکیٹ کے خلاف تیز رفتار کریک ڈاؤن کی ضرورت ہے جو ملکی معیشت کے ساتھ کھیل کررہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔