خود اعتمادی

ایاز مورس  اتوار 9 جنوری 2022
 کامیاب زندگی کی بنیاد۔ فوٹو : فائل

 کامیاب زندگی کی بنیاد۔ فوٹو : فائل

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ بہت سارے لوگوں کے پاس تعلیم، ڈگری، مہارت، اسکلز اور تجربہ بھی ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود صرف چند لوگ ہی اپنی زندگی میں کام یابی کی وہ منزلیں طے کر پاتے ہیں جن کی خواہش ہر انسان رکھتا ہے۔

میرے ذاتی مشاہدات، زندگی کے براہِ راست تجربات اور تعلیم وتربیت، ٹریننگ، لرننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سے وابستگی کی بدولت میں بہت سارے ایسے نوجوانوں اور پروفیشنلز سے ملتا ہوں جو باصلاحیت، تعلیم یافتہ اور محنتی ہونے کے باوجود زندگی میں زیادہ آگے نہیں بڑھ پاتے۔ یقیناً اس کی دیگر وجوہات بھی ہوں گی لیکن میری دانست میں شخصیت میں خود اعتمادی کا فقدان اُن کی زندگی کے عملی میدان میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بتنا ہے ۔

خوداعتمادی انسانی ترقی کی عمارت کی بنیاد میں سیمنٹ کی حیثیت رکھتی ہے۔ خوداعتمادی حاصل کرکے آپ بھی اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں ترقی کی شاہراہ پر گام زن ہو سکتے ہیں۔ آپ کیسے اپنی شخصیت میں اعتماد لا سکتے ہیں؟ اس مضمون میں ہم اس موضوع پر گفتگو کریں گے۔

پرسنل ڈویلپمنٹ، پبلک اسپیکنگ اور موٹیونیشل انڈسٹری کے بے تاج بادشاہ انتھونی رابنز ایک ایسا نام ہے جس نے لرننگ اینڈ ٹریننگ کی دُنیا کو ایک نئی پہچان دی۔ آج کی نوجوان نسل اُن کے نام سے بخوبی واقف ہے لیکن پھر بھی انتھونی رابنز کی شخصیت کو جاننے کے لیے نیٹ فلکس کی 2016 ڈاکیومنڑی ” Tony Robbins: I Am Not Your Guruـ” دیکھ سکتے ہیں۔

ٹونی رابنز ایک امریکی مصنف، کوچ، مقرر، اور سوشل لیڈر ہیں جو اپنے معلوماتی سیمینارز، اور سیلف ہیلپ کے موضوع پر مبنی کتابوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ٹونی رابنر کی ایک تحقیق کے مطابق کام یاب اور خوش حال زندگی کے لیے خوداعتمادی بنیادی شرط ہے۔

ٹونی رابنز نے خوداعتمادی حاصل کرنے اور اپنے اعتماد میں اضافے کے لیے11نکات بیان کیے ہیں جن کی بدولت ہم اپنی شخصیت کو پُراعتماد بنا سکتے ہیں کیوںکہ خود پر یقین کرنے کا طریقہ سیکھنا اپنی سوچ کے مطابق زندگی بسر کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔

1:’’اپنا نقطۂ نظر تبدیل کریں‘‘

خوداعتمادی کی بنیاد یہ سمجھنا ہے کہ آپ اور صرف آپ اپنی کام یابی کے محرک ہیں۔ یہ وہ نکتہ ہے جہاں آپ کی ذاتی طاقت فروغ پاتی ہے۔ آپ کو زندگی میں چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ناکامی کے متعلق اپنا نقطہ نظر تبدیل کرنا ہوگا۔ ٹونی رابنز کا کہنا ہے، ’’مجھے یقین ہو گیا ہے کہ میری تمام پچھلی ناکامیاں اور مایوسی درحقیقت ان افہام و تفہیم کی بنیاد ڈال رہی تھیں جس نے زندگی کی نئی سطح کو جنم دیا ہے جس سے میں اب لطف اندوز ہوتا ہوں۔‘‘ خود پر یقین کرنے کے لیے یہ ٹونی رابنز کا سب سے اہم مشورہ ہے۔ اپنی ناکامیوں کو رکاوٹوں کے طور پر نہیں بلکہ ’’مواقع‘‘ کے طور پر دیکھیں۔ ان سے سیکھیں، اُٹھیں اور اپنے مقاصد حاصل کریں۔

2:’’اپنے محدود یقین پر فتح حاصل کریں‘‘

خود پر یقین کرنے کا طریقہ جاننا، ایک گہرے سوال کا دروازہ کھولتا ہے، وہ کون سے یقین اور جذبات ہیں جو ہمارے اندر منفی جذبات جیسے بے یقینی یا اضطراب پیدا کرتے ہیں۔ یہ جذبات زندگی کے تجربات کی بنیاد پر ہمارے اپنے بارے میں ہماری رائے سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔

آپ کا دماغ آپ کو گائیڈ کر رہا ہوتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان محدود عقائد کو جانچیں اور انہیں بااختیار بنانے والے عقائد سے بدل دیں۔ اسے شروع کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اپنی گفتگو پر خود توجہ مرکوز کریں۔ خاص طور پر ان الفاظ پر جو آپ خود سے بات کرتے وقت منتخب کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق، اپنی ذات سے مثبت مکالمہ آپ کو مقابلہ کرنے کی مہارتوں، نفسیاتی صحت کو بہتر بنانے اور یہاں تک کہ آپ کی عمر کو بڑھانے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔ اس لیے اگلی بار جب آپ کبھی کسی منفی اندرونی کش مکش سے دوچار ہوں تو ان تبصروں کو مثبت خیالات سے بدل کر اپنی سوچ کو تبدیل کریں۔

3:’’اپنی ذات سے محبت کی مشق کریں‘‘

خود سے محبت خوداعتمادی کی بنیاد ہے۔ اگر آپ اپنے آپ سے محبت نہیں کرتے تو آپ خود پر بھروسا کرنا کیسے سیکھ سکتے ہیں؟ اور اگر آپ خود کو نہیں جانتے تو آپ اپنے آپ سے محبت کیسے کر سکتے ہیں؟ خوداعتمادی کے فن میں مہارت حاصل کرنے کے لیے پہلے خود آگاہی اور خود شناسی نہایت اہم ہیں۔ خود سے محبت کے فن میں مہارت حاصل کریں۔

اپنی اقدار کا تعین کریں اور ان پر فخر کریں۔ اپنی طاقتوں اور کم زوریوں کو یکساں طور پر گلے لگائیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ ان کم زوریوں پر کام نہیں کر سکتے، بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ کون ہیں اور کیا چیز آپ کو کرۂ ارض پر دوسروں سے مختلف بناتی ہے۔ جب آپ اپنی خوداعتمادی پر سوال کریں تو پہلے خود سے پیار کرنا یاد رکھیں۔

4:’’اپنے معمولات میں مثبت سرگرمیاں اپنائیں‘‘

اپنی ذہنی طاقت کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے، آپ کو نئے معمولات اپنانے کی ضرورت ہے۔ اپنے معمولات میں مراقبے کی مشق اپنانے پر غور کریں۔ ذہن سازی کا مراقبہ اضطراب کو کم کرنے اور اپنی بنیادی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مائیکل فیلپس سے لے کر جم کیری تک ہر کوئی تصوف اور دھیان وگیان کا استعمال کرتا تھا، کیوںکہ یہ خوداعتمادی کے لیے بہت مفید ہے۔ قوتِ ارادی مضبوط کرنے کے لیے اپنے جسم اور اپنی آواز کو استعمال کرنے کا ایک طاقت ور طریقہ ہے۔ اگر ممکن ہو اپنے دن کا آغاز پرائمنگ کے ساتھ کریں، یہ ایک ایسی ورزش ہے جو ٹونی رابنز خود ہر صبح کرتے ہیں جو ان تینوں معمولات کا مجموعہ ہے۔ اپنے صبح کے معمولات میں خود پر یقین کرنے کے طریقے کو شامل کرکے، آپ اعتماد سے بھرپور دن ترتیب دے سکتے ہیں۔

5 : ’’اپنی محدود طاقت کو وسعت دیں‘‘

خود پر یقین کرنے کا طریقہ سیکھنا ایک چڑھائی کے راستے پر دوڑ کے مترادف ہے۔ آپ کو سفر کے لیے ایندھن کی ضرورت ہوگی۔ خوداعتمادی کو فروغ دینے کے لیے، اپنے آپ کو ایسے لوگوں سے جوڑلیں جو آپ کی حوصلہ افزائی اور مدد کر یں۔ یہ کشش کا قانون ہے۔ اس خیال کو ٹونی رابنز ’’قربت طاقت ہے‘‘ کہتے ہیں۔

آپ اپنی زندگی میں جو کچھ بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے ایسے لوگوں کو تلاش کریں جو آپ کی حوصلہ افزائی کریں۔ آپ یہ کام کسی سرپرست، منٹور کو تلاش کر کے، کسی کلب یا گروپ میں شامل ہو کر یا کوچنگ کے ذریعے بھی کر سکتے ہیں۔ یہ تعلق آپ کے دوستوں کے گروپ اور خاندان سے مختلف ہے۔ جب آپ قربت کی طاقت کو استعمال کرتے ہیں، آپ کو قابلِ اعتماد مشیر حاصل ہوں گے جو نہ صرف آپ کی مدد کر سکتے ہیں، بلکہ آپ کو بہتر بننے کا چیلنج بھی دے سکتے ہیں۔

6 : ’’اپنے دماغ کی نشوونما کریں‘‘

کشش کا قانون صرف اس بارے میں نہیں ہے کہ آپ کن لوگوں کے ساتھ وابستہ ہیں، بلکہ یہ اس بات پر فوقیت دیتا ہے کہ آپ اپنے دماغ کی کیسے نشوونما کرتے ہیں۔ آپ روزانہ کی بنیاد پر کیا پڑھتے اور دیکھتے ہیں۔ دوسروں سے مشورہ لینے کے لیے ایک نقطہ نظر بنائیں اور اہداف مقرر کریں۔ ان لوگوں کے بارے میں دستاویزی فلمیں دیکھیں جنہوں نے زندگی میں عظیم کام کیے ہیں۔

متاثر کن اقتباسات پڑھیں اور اپنی پسند لکھیں۔ نئے عنوانات کے بارے میں جانیں جو آپ کو اپنے اہداف تک پہنچنے میں مدد کریں گے، مثال کے طور پر نفسیات یا وہ مضمون جو آپ کی اپنے خوف کا سامنا کرنے میں مدد کرے، جیسے کہ پُراعتماد ہونا یا پریزنٹیشن کیسے پیش کی جائے۔ آپ اپنے دماغ کسے خود پر یقین کرنے کی شرط لگائیں کیوںکہ یہ جان لے گا کہ آپ کے پاس وہ مہارتیں ہیں جو آپ کو کام یابی کے لیے درکار ہیں۔

7 : ’’اپنا فوکس تبدیل کریں‘‘

اکثر آپ کو خود پر یقین کرنے کے لیے بیرونی ذرائع سے مدد لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اگر آپ خوداعتمادی کی کمی محسوس کر رہے ہیں، تو آپ کو صرف اپنی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ناکامیوں یا کم زوریوں پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اپنے ماضی کے ان لمحات کو یاد رکھیں جن میں آپ اسی طرح کے کام میں کام یاب ہوئے تھے جس میں آپ کی طاقتیں چمکتی تھیں۔

(میں آج بھی جب کبھی مایوس ہوتا ہوں تو اپنی میٹرک کی مارکس شیٹ کو دیکھتا ہوں کہ میں اپنی زندگی کے سب سے مشکل امتحان میں کام یاب ہو گیا تھا، کیوںکہ میں اپنے خاندان کا پہلا لڑکا تھا جس نے میٹرک کا امتحان پاس کیا تھا) ان رکاوٹوں پر غور کریں جن کا آپ نے سامنا کیا اور جرأت اور ہمت کے ساتھ ان پر قابو پالیا۔ ان تمام چیزوں پر توجہ مرکوز کریں جن کے لیے آپ کو شکر گزار ہونا ہے، بجائے اس کے جو آپ کے پاس نہیں ہے۔ مثبت چیزوں پر توجہ مرکوز کرکے، آپ اپنی ذہن کو تبدیل کر سکتے ہیں۔

8:’’اپنے خوف کا سامنا کریں‘‘

خوف اور اضطراب کا تجربہ کرنا انسانی فطرت ہے، لیکن جب آپ خود پر یقین رکھتے ہیں، تو آپ کو احساس ہوتا ہے کہ وہ جذبات آپ کو کارروائی کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ہیں، نہ کہ آپ کو روکنے کے لیے ہیں۔ آپ گہری سانس لیں اور اپنے جذبات پر قابو پانے کے اپنی توجہ مرکوز کریں اور خوف کو عمل میں بدل دیں۔ زندگی میں اپنے مجموعی مقصد سے جڑے اہداف بنا کر اپنے خوف کا مقابلہ کریں۔ اپنے خوف پر قابو پانے میں مدد کرنے والے اہداف کا تعین اور ان کا حصول آپ کو کام یابی کا احساس دلائے گا۔ آپ کے اہداف بہت بڑے ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ چھوٹے چھوٹے قدم اٹھائیں جو بڑے نتائج تک پہنچتے ہیں۔ یہ آپ کے اعتماد کو بہتر بنائیں گے اور خود پر اعتماد رکھنے کی آپ کی صلاحیت کو فروغ دیں گے۔

9 : ’’گروتھ مائنڈ سیٹ کو پروان چڑھائیں‘‘

اگر آپ ا پنے اندر خوداعتمادی پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، تو امکان ہے کہ آپ ان غلطیوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو آپ نے ماضی میں کی ہیں۔ ایسوسی ایشن فار سائیکولوجیکل سائنس نے ایک دماغی سرگرمی کا مطالعہ کیا تاکہ مشاہدہ کیا جا سکے کہ جب کوئی انسان غلطی کرتا ہے تو کیا ہوتا ہے؟ محققین نے ایک ردِعمل کا مشاہدہ کیا جب شرکاء کو احساس ہوا کہ انہوں نے غلطی کی ہے، اور دوسرا جب وہ غلطی کو درست کرنے گئے۔ اس کے بعد، انہوں نے شرکاء سے پوچھا کہ انہوں نے اپنی غلطیوں سے کیا سیکھا ہے۔

جن شرکاء کو یقین تھا کہ وہ اپنی غلطیوں سے سیکھ سکتے ہیں، انہوں نے اپنے کاموں میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنایا جو انہوں نے غلطی کرنے کے بعد مکمل کیے تھے۔ اسے ترقی کی ذہنیت کہا جاتا ہے، اور خود پر یقین رکھنا ضروری ہے۔

10 :’’نئی چیزیں سیکھیں‘‘

خوداعتمادی کو فروغ دینے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ خود کو نئی چیزیں سیکھنے کا چیلینج دیں۔ نئی زبان، نیا پروگرام، فوٹو گرافی، میوزک، کوکنگ وغیرہ۔ نیا ہنر سیکھنا آپ کی خوداعتمادی کے جذبات کو فروغ دیتا ہے۔ اپنے کاموں کو خود سرانجام دے کر آپ اپنے رویے کو کنٹرول کرسکتے ہیں اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں پر اپنا یقین بڑھا سکتے ہیں۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ سیکھنے کا براہِ راست تعلق خوشی سے ہے ۔ یہ دماغ میں ’’ڈوپامین‘‘ کا اخراج کرتا ہے، جسے ’’رویڈ مالیکیول‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس طرح آپ نئے ذہنی رابطے بنائیں گے، فیصلہ سازی کی اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کریں گے اور بہت کچھ نیا سیکھیں گے۔ یوں آپ خود پر اعتماد کرنا شروع کر دیں گے۔ یاد رکھیں ایک وقت میں ایک ہی نئی مہارت سیکھیں تاکہ اُسے بہترین انداز میں سیکھ سکیں۔

 11: ’’اپنی اندرونی طاقت کو تلاش کریں‘‘

خود پر یقین کرنا اس لیے ضروری ہے کیوںکہ خوداعتمادی آپ کی اندرونی طاقت کو تلاش کرتی ہے تاکہ آپ زندگی کے اس سفر کو نشیب وفراز کے ساتھ قبول کر سکیں اور یہ سمجھیں کہ ہر چیلینج اپنے ساتھ نئی مہارت، نئی سمجھ اور نئی طاقت لاتا ہے۔ ہم سب پر ایسا وقت آتا ہے جب ہم یہ سوچتے کہ ہم یہ نہیں کر سکتے ہیں لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ کبھی ہمت نہ ہاریں۔ آپ کو بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن اہم یہ ہے آپ ان پر کس قسم کا ردِعمل ظاہر کرتے ہیں۔ خود پر یقین کرنا اس بات پر توجہ مرکوز کرنا ہے کہ آپ واقعی زندگی میں کیا چاہتے ہیں۔ خود پر یقین کرنے کا طریقہ دریافت کرنا واقعی آپ کی پہنچ میں ہے اور آپ ایک پُراعتماد زندگی بسر کرسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔