ڈاکٹر اطہر عطا وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر مقرر
وائس چانسلر کے لیے پہلے اور تیسرے نمبر پر موجود امیدواروں کے تحقیقی پرچے مطلوبہ تعداد سے کم ہیں، ایچ ای سی کی رپورٹ
اطہر عطا کی مجموعی تنخواہ 12 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہوگی (فوٹو، فائل)
LONDON:
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تنخواہ میں 5 لاکھ روپے اضافے کے ساتھ ڈاکٹر اطہر عطا کو وفاقی اردو یونیورسٹی کا مستقل وائس چانسلر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت اور وفاقی اردو یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عارف علوی نے کینیڈا میں مقیم ڈاکٹر اطہر عطا کو جامعہ کا وائس چانسلر مقرر کرتے ہوئے ان کی تنخواہ میں 5 لاکھ روپے اضافے کی بھی منظوری دی، وہ عہدہ سنبھالتے ہی مقررہ تنخواہ سے 5 لاکھ روپے زیادہ وصول کریں گے۔ اطہر عطا کی ماہانہ مجموعی تنخواہ 12 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہوگی۔
وفاقی وزارت تعلیم نے ڈاکٹر عطا کے نام اور تنخواہ میں اضافے کی ایوان صدر کی جانب سے منظوری کی تصدیق کردی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر وسیم اجمل نے بتایا کہ وزارت تعلیم کی جانب سے ڈاکٹر اطہر عطا کو صدر مملکت کی منظوری کے فیصلے سے آگاہ کرنے کے لیے خط لکھ دیا گیا ہے اگر وہ اس پیشکش کو قبول کرکے رضا مندی ظاہر کرتے ہیں تو ہم اس فیصلے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیں گے۔
یاد رہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے قائم تلاش کمیٹی نے جن تین امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرکے صدر مملکت کو بھجوائے تھے ڈاکٹر اطہر ان میں دوسرے نمبر پر تھے جبکہ میرٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر آنے والے آئی بی اے کے پروفیسر ڈاکٹر شاہد قریشی کو جب وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا تو انہوں نے عہدے کی جوائنگ ہی نہیں دی جس کے بعد ایوان صدر کی جانب سے وقتی طور پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم کو یونیورسٹی کا اضافی چارج دیا گیا۔
تلاش کمیٹی(سرچ کمیٹی) کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں میں تیسرے نمبر پر ڈاکٹر ظفر اللہ قریشی کا نام تھا تاہم اب یہ معلوم ہوا ہے کہ مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے پہلے اور تیسرے نام کے حامل مذکورہ افراد کی اہلیت ایچ ای سی اور اشتہار میں درج اہلیت کے مطابق نہیں تھی۔
دوسری جانب ہایر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے کراچی ریجن کے انچارج مبشر احمد میمن کی عدالت میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شاہد قریشی کے ایچ ای سی تصدیق شدہ جنرلز میں صرف 9 مقالے اور ڈاکٹر ظفر اللہ قریشی کے 7 مقالے ہیں جبکہ امیدوار کے لیے لازمی ہے کہ اس کے ایچ ای سی سے تصدیق شدہ جنرلز میں کم از کم 15 مقابلے شائع ہوچکے ہوں، ایچ ای سی سے منظور شدہ تحقیقی مقالوں کی مطلوبہ تعداد پوری نہیں تھی اس کے باوجود امیدواروں میں ان کا انتخاب کیا گیا۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تنخواہ میں 5 لاکھ روپے اضافے کے ساتھ ڈاکٹر اطہر عطا کو وفاقی اردو یونیورسٹی کا مستقل وائس چانسلر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت اور وفاقی اردو یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عارف علوی نے کینیڈا میں مقیم ڈاکٹر اطہر عطا کو جامعہ کا وائس چانسلر مقرر کرتے ہوئے ان کی تنخواہ میں 5 لاکھ روپے اضافے کی بھی منظوری دی، وہ عہدہ سنبھالتے ہی مقررہ تنخواہ سے 5 لاکھ روپے زیادہ وصول کریں گے۔ اطہر عطا کی ماہانہ مجموعی تنخواہ 12 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہوگی۔
وفاقی وزارت تعلیم نے ڈاکٹر عطا کے نام اور تنخواہ میں اضافے کی ایوان صدر کی جانب سے منظوری کی تصدیق کردی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر وسیم اجمل نے بتایا کہ وزارت تعلیم کی جانب سے ڈاکٹر اطہر عطا کو صدر مملکت کی منظوری کے فیصلے سے آگاہ کرنے کے لیے خط لکھ دیا گیا ہے اگر وہ اس پیشکش کو قبول کرکے رضا مندی ظاہر کرتے ہیں تو ہم اس فیصلے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیں گے۔
یاد رہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے قائم تلاش کمیٹی نے جن تین امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرکے صدر مملکت کو بھجوائے تھے ڈاکٹر اطہر ان میں دوسرے نمبر پر تھے جبکہ میرٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر آنے والے آئی بی اے کے پروفیسر ڈاکٹر شاہد قریشی کو جب وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا تو انہوں نے عہدے کی جوائنگ ہی نہیں دی جس کے بعد ایوان صدر کی جانب سے وقتی طور پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم کو یونیورسٹی کا اضافی چارج دیا گیا۔
تلاش کمیٹی(سرچ کمیٹی) کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں میں تیسرے نمبر پر ڈاکٹر ظفر اللہ قریشی کا نام تھا تاہم اب یہ معلوم ہوا ہے کہ مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے پہلے اور تیسرے نام کے حامل مذکورہ افراد کی اہلیت ایچ ای سی اور اشتہار میں درج اہلیت کے مطابق نہیں تھی۔
دوسری جانب ہایر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے کراچی ریجن کے انچارج مبشر احمد میمن کی عدالت میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شاہد قریشی کے ایچ ای سی تصدیق شدہ جنرلز میں صرف 9 مقالے اور ڈاکٹر ظفر اللہ قریشی کے 7 مقالے ہیں جبکہ امیدوار کے لیے لازمی ہے کہ اس کے ایچ ای سی سے تصدیق شدہ جنرلز میں کم از کم 15 مقابلے شائع ہوچکے ہوں، ایچ ای سی سے منظور شدہ تحقیقی مقالوں کی مطلوبہ تعداد پوری نہیں تھی اس کے باوجود امیدواروں میں ان کا انتخاب کیا گیا۔