ٹریفک پولیس کی نا اہلی بغیر نمبر پلیٹ رکشے سڑکوں پر چلنے لگے
شہر میں بغیر رجسٹریشن نمبر کے بڑی تعداد میں 6 سیٹر رکشا سڑکوں پر دوڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں
رکشوں کو نمبر پلیٹ جاری نہ کیے جانے کے باعث سڑکوںپر رکشے بغیر نمبر پلیٹ کے رواں دواں ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس
کراچی:
ٹریفک پولیس کی مجرمانہ غفلت و لاپروائی کے باعث شہر میں بغیر رجسٹریشن نمبر کے بڑی تعداد میں 6 سیٹر رکشا سڑکوں پر دوڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک جانب ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر میں فینسی نمبر پلیٹ ، سیاہ شیشے ، پریشر ہارن ، اپلائیڈ فار رجسٹریشن کی گاڑیوں سمیت دیگر قوانین کی خلاف ورزی پر تو شروع کی جانے والی مہم میں شہریوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کر کے جرمانے بھی عائد کیے جاتے تو دوسری طرف شہر کی مختلف شاہراہوں پر بغیر رجسٹریشن کے 6 سیٹر رکشا مسافروں کو بیٹھا کر ٹریفک پولیس کی موجودگی میں ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اور ٹریفک پولیس نے پراسرار طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد سب کی ذمے داری ہے،خلاف ورزی پر چالان اور جرمانے بھی عائد کیے جائیں،ٹریفک پولیس کا تمام زور صرف عام شہریوں پر ہی چلتا ہے انھیں بغیر رجسٹریشن نمبر کے 6 سیٹر رکشا آخر دکھائی کیوں نہیں دیتے؟ روزگار کے حصول کے لیے رکشا چلانے والوں پر بھی ٹریفک قوانین کی پاسداری لازم ہے۔
رکشا ڈرائیور سے معلوم کیا تو اس کا کہنا تھا کہ محکمہ ایکسائز کی جانب سے رجسٹریشن نمبر تاخیر سے ملتا ہے جس کی وجہ سے وہ رکشا سڑکوں پر لا کر مسافروں کو لے جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں رکشا ڈرائیور نے بتایا کہ بغیر رجسٹریشن نمبر کے رکشا چلانا تو صیح بات نہیں ہے لیکن اس شہر میں سب چلتا ہے ، شہر میں بغیر رجسٹریشن نمبر کے 6 سیٹرر رکشاؤں کا سڑک پر چلنے سے متعلق ڈی آئی جی ٹریفک احمد یار چوہان سے رابطہ کیا تو انھوں نے یہ کہہ کر فون بند کردیا کہ محکمہ ایکسائز سے معلوم کریں ان کے اس جواب سے تو یہی لگتا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک کی نظر میں بغیر رجسٹریشن کے رکشا سڑکوں پر لانا ٹریفک قوانین کی خلاف وزری نہیں جبکہ رکشا ڈرائیور کی بھی وہ بات سچ ثابت ہوگئی کہ '' اس شہر میں سب چلتا ہے ''۔
ٹریفک پولیس کی مجرمانہ غفلت و لاپروائی کے باعث شہر میں بغیر رجسٹریشن نمبر کے بڑی تعداد میں 6 سیٹر رکشا سڑکوں پر دوڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک جانب ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر میں فینسی نمبر پلیٹ ، سیاہ شیشے ، پریشر ہارن ، اپلائیڈ فار رجسٹریشن کی گاڑیوں سمیت دیگر قوانین کی خلاف ورزی پر تو شروع کی جانے والی مہم میں شہریوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کر کے جرمانے بھی عائد کیے جاتے تو دوسری طرف شہر کی مختلف شاہراہوں پر بغیر رجسٹریشن کے 6 سیٹر رکشا مسافروں کو بیٹھا کر ٹریفک پولیس کی موجودگی میں ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اور ٹریفک پولیس نے پراسرار طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد سب کی ذمے داری ہے،خلاف ورزی پر چالان اور جرمانے بھی عائد کیے جائیں،ٹریفک پولیس کا تمام زور صرف عام شہریوں پر ہی چلتا ہے انھیں بغیر رجسٹریشن نمبر کے 6 سیٹر رکشا آخر دکھائی کیوں نہیں دیتے؟ روزگار کے حصول کے لیے رکشا چلانے والوں پر بھی ٹریفک قوانین کی پاسداری لازم ہے۔
رکشا ڈرائیور سے معلوم کیا تو اس کا کہنا تھا کہ محکمہ ایکسائز کی جانب سے رجسٹریشن نمبر تاخیر سے ملتا ہے جس کی وجہ سے وہ رکشا سڑکوں پر لا کر مسافروں کو لے جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں رکشا ڈرائیور نے بتایا کہ بغیر رجسٹریشن نمبر کے رکشا چلانا تو صیح بات نہیں ہے لیکن اس شہر میں سب چلتا ہے ، شہر میں بغیر رجسٹریشن نمبر کے 6 سیٹرر رکشاؤں کا سڑک پر چلنے سے متعلق ڈی آئی جی ٹریفک احمد یار چوہان سے رابطہ کیا تو انھوں نے یہ کہہ کر فون بند کردیا کہ محکمہ ایکسائز سے معلوم کریں ان کے اس جواب سے تو یہی لگتا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک کی نظر میں بغیر رجسٹریشن کے رکشا سڑکوں پر لانا ٹریفک قوانین کی خلاف وزری نہیں جبکہ رکشا ڈرائیور کی بھی وہ بات سچ ثابت ہوگئی کہ '' اس شہر میں سب چلتا ہے ''۔