قرآن پاک کی بیحرمتی نہیں کی پاکستان سے محبت ہےرمشا مسیح

میری اور خاندان کے افراد کی زندگی کو خطرہ ہے، کسی اور ملک نہیں جاناچاہتی

میری اور خاندان کے افراد کی زندگی کو خطرہ ہے، کسی اور ملک نہیں جاناچاہتی، فوٹو : اے ایف پی فائل

ISLAMABAD:
توہین قرآن کیس میں ضمانت پررہاہونے والی رمشا مسیح نے کہاہے کہ اس نے قرآن پاک کی بیحرمتی نہیںکی۔

پاکستان سے محبت ہے کسی اورملک میں جانا نہیں چاہتی۔ '' ایکسپریس نیوز'' کو انٹرویو میں رمشا مسیح نے کہا کہ وہ میڈیا کا شکریہ ادا کرتی ہے، قرآن پاک کے اوراق نذرآتش کرنے کے جواب میں رمشانے صرف 'نہیں' میں جواب دیا، کیا تم پر لگایا گیا الزام غلط ہے کے جواب میں 'ہاں' میں جواب دیا۔ اس نے کہا کہ اگر اسے تحفظ ملا تووہ اپنے پرانے گھر میںہی رہے گی، اسے پاکستان سے پیارہے اوروہ اسے کبھی نہیں چھوڑے گی۔


رمشا کے والد مزرک نے کہا کہ ہم جتنا بائبل کا احترام کرتے ہیں اتنا ہی قرآن پاک کا کرتے ہیں، اس طرح کی حرکت کا ہم نہ تو سوچ سکتے ہیں اور نہ ہی کر سکتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بچے ایساکرسکتے ہیں، یہ ہم پر جھوٹا الزام ہے، خوفزدہ ہوںکہ جو معاملہ ہمارے ساتھ ہوا ہے اس کی وجہ سے میں چھپا ہوا ہوںتاکہ ہمیں مارنہ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ میر ے سارے آبائواجداد اس زمین میں دفن ہیں، یہ ملک ہماری پہچان اور ہماری شان ہے، ہم اس کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں اور ہم کیوںچھوڑیں، ہم نے کیا کیاہے؟ آئی لو پاکستان۔

دریں اثنا امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں رمشا مسیح نے کہاکہ میری اور میرے خاندان کے دیگر افراد کی جان کو خطرہ ہے، اس نے کہا کہ اس نے قرآن پاک کے اوراق نہیں جلائے مگر وہ اس دن ہونے والے واقعے کو پوری طرح تفصیل سے بیان بھی نہیں کر پائی۔ ٹی وی کے مطابق رمشا مسیح ابھی ڈر اور خوف کے زیراثر ہے اور اکثر جوابات اس نے ہاں یا نا میں ہی دیئے۔ رمشا کے والد مزرک مسیح نے بتایا کہ میری بیٹی پر جھوٹا الزام لگایا گیا، تحقیقات سے بھی معلوم ہوا کہ علاقے کے ایک مولوی نے رمشا کو جھوٹے الزام میں پھنسایا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story