- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 200 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
غلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑے 28 برس بیت گئے

غلام فرید کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا (فوٹو، فائل)
لاہور: پاکستان میں قوالی کے فن کو بامِ عروج تک پہنچانے والے استاد غلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑے 28 برس بیت چکے ہیں مگر ان کا مسحور کن کلام آج بھی دل میں اتر جاتا ہے۔
غلام فرید صابری نے ’’بھر دو جھولی میری یا محمدﷺ‘‘، ’’میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا‘‘ جیسی قوالی گا کر دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔ انہیں 1978 میں حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت متعدد عالمی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
مرحوم 1930 میں بھارتی صوبے مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے، قوالی کی باقاعدہ تربیت اپنے والد عنایت صابری سے حاصل کی۔ سن 70 اور 80 کی دہائی ان کے عروج کا سنہری دور تھا۔
انہوں نے “بھر دو جھولی میری یا محمدﷺ” جیسی قوالی گا کر دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منویا۔ بعد ازاں غلام فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری جوڑی کی صورت میں قوالیاں پیش کرنے لگے، دس برس تک ان کا کوئی ہم پلہ نہ تھا۔
غلام فرید صابری 5 اپریل 1994 کوحرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے خالق حقیقی سے جاملے لیکن ان کا فن شائقین موسیقی کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔