- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
اسٹیٹ بینک؛ فنانشل مارکیٹ میں 3.37 ٹریلین روپے شامل
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے فنانشیل مارکیٹ میں روپے کی کمی پر قابو پانے کیلیے گزشتہ 7 دنوں کے دوران 3.37 ٹریلین روپے شامل کردیے ہیں۔
بینکرز نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس وقت حکومت کی جانب سے فنانسنگ کی طلب بہت زیادہ ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اوپن مارکیٹ آپریشنز (او ایم اوز) کے ذریعے گزشتہ تین ہفتوں میں دوسری مرتبہ سات دنوں کے لیے 3 ٹریلین روپے سے زائد کی ریکارڈ رقم شامل کی ہے۔
24 مارچ 2008ء سے دستیاب مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 3 ٹریلین روپے اس وقت بینکوں میں موجود کل ڈپازٹس کے 15 فیصد کے برابر ہیں۔
ایک بینکر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مرکزی بینک بالواسطہ طور پر کمرشل بینکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے،آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط اور اسٹیٹ بینک کے قوانین میں کی گئی حالیہ ترامیم کے بعد حکومت براہ راست سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے سکتی،اس لیے سٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے اور کمرشل بینک حکومت کو مطلوبہ فنانسنگ فراہم کر رہے ہیں۔
ایک نجی بینک کے سینئر وائس پریذیڈنٹ احمد علی صدیقی نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے کہ سٹیٹ بینک نے اسلامی بینکوں میں فنڈز شامل کیے ہیں،حالانکہ یہ سروس دسمبر 2021 سے اسلامی بینکوں کیلئے دستیاب ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔