سانحہ بلدیہ ٹائون کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرائی جائے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں کا مطالبہ

آئندہ ایسے واقعات کے سدباب کیلیے شہر کی دیگر فیکٹریوں کا معائنہ کیا جائے

جماعت اسلامی کراچی کے ترجمان زاہد عسکری نے مطالبہ کیا کہ حکومت حادثے کی شفاف تحقیقات کرائے. فوٹو: اے ایف پی

BEIJING:
مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے سانحہ بلدیہ ٹائون کوانسانی تاریخ کا المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے واقعے کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور واقعے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ حاجی محمد حنیف طیب ، معروف عالم دین علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی ، پروفیسر غلام عباس قادری ، سید رفیق شاہ و دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کی مدد کیلیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، جاں بحق اور زخمیوں کو فوری مالی امداد کے ساتھ ساتھ مستقل ماہانہ بنیادوں پر بیت المال اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لواحقین کی مدد کی جائے۔


مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ فیکٹری میں جاں بحق ہونیوالوںکے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے دیے جائیں اور اس دلخراش سانحے کے ذمے داروں کو قرارواقعی سزادی جائے، پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ میں 300سے زائد بے گناہ غریب مزدوروں کی شہادت ایک قومی سانحہ ہے، پاکستان سنی تحریک شہیدوں کے لواحقین سے اظہار ِ تعزیت کرتی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ اس سانحے کے پس پشت عوامل کو بے نقاب کرنے کیلیے ہر فورم پر آواز بلند کریگی۔

جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمائوں شاہ اویس نورانی ، صدیق راٹھور، مفتی غوث صابری، محمد مستقیم نورانی و دیگر نے ایک مشترکہ بیان میںفیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے میں سیکڑوں افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرائی جائے، جماعت اسلامی کراچی کے ترجمان زاہد عسکری نے مطالبہ کیا کہ حکومت حادثے کی شفاف تحقیقات کرائے اور فیکٹری انتظامیہ و لیبر ڈیپارٹ سمیت واقعے کے ذمے داران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمن اور کراچی کے امیر قاری محمد عثمان ،جامعہ بنوریہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی، مولانا باقر نجفی، مولانا جعفر سبحانی اور مولانا ناظرعباس تقوی نے کہا کہ سانحے کی وجوہات جانے کیلیے اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے اور آئندہ اس قسم کے واقعات کے سدباب کیلیے شہر کی دیگر فیکٹریوں کا معائنہ کیا جائے،سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین ، مرکزی جے یو پی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم ، انجمن نوجوانان اسلام پاکستان کے سرپرست اعلیٰ طارق محبوب ، پاسبان صوبہ سندھ کے صدر حسین خان ،کراچی کے صدر شفیع احمد، جماعۃالدعوۃ کراچی کے امیر انجینئر نوید قمر، مرکزی رہنماء حافظ کلیم اللہ، محمد بلال حیدر، مفتی یوسف طیبی، علامہ عباس کمیلی، مولانا حسین مسعودی، سلمان مجتبیٰ، شبر رضا، علامہ جعفر رضا، تحریک منہاج القرآن کے سربراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری،پاکستان عوامی تحریک سندھ کے صدر ڈاکٹرایس ایم ضمیر،جماعتہ السنہ پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ محمد اشرف قریشی،جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر مولانا یوسف سلفی، پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل، جنرل سیکریٹری سید نجمی عالم، سینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی اور لطیف مغل نے معصوم محنت کشوں کی جانوں کے ضیاع پر شدید مذمت اور گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔
Load Next Story