کراچی گینگ وار دستی بموں سے حملے فائرنگ اور تشدد 5 افراد ہلاک
لیاری میں بابا لاڈلا اور عذیر بلوچ کے کارندے دندناتے رہے، علاقے میں بالادستی کی لڑائی جاری
ماڑی پور روڈ سے بوری بند لاش ملی، سرجانی اور سلطان آباد میں تیز دھار آلے کے وار سے 2 افراد قتل، فوٹو: فائل
ISLAMABAD:
کراچی میں گینگ وار،دستی بموں سے حملے، فائرنگ اورتشددکے واقعات میں 5 افراد ہلاک اوربچوں اورخواتین سمیت ایک درجن سے زائدزخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لیاری پرقبضے کیلیے گینگ وارجاری ہے، بابا لاڈلااورعذیربلوچ کے کارندوں نے لیاری کے علاقے سربازی محلہ،شاہ بیگ لین، علی محمد محلہ ،سیفی لین ، موسی لین، آٹھ چوک ، چاکیواڑہ ، کھڈا مارکیٹ ، نیاآباد ، جونا مسجد روڈ پر مورچہ بند ہوکرایک دوسرے پرفائرنگ اور دستی بموں اورآوان گولوں سے حملے شروع کردیے ،اس دوران پولیس تھانوں میں محصورہو کر رہ گی،شاہ بیگ لین میں گینگ وارکے کارندوں کے درمیان فائرنگ اوردستی بم سے حملہ کردیا جس کی زد میں آکر2 افرادافراد20 سالہ نصیراور25 سالہ حنیف ہلاک ہوگئے ، مقتولین راہ گیر اور شاہ بیگ لین کے رہائشی تھے ۔علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ کلچر ڈے کے موقع پرگینگ وار کے ایک گروپ کے کارندے انتظامات کررہے تھے کہ مخالف گروپ کی جانب سے علی محمدمحلہ،سیفی لین اورشاہ بیگ لین میں آوان گولے اور فائرنگ کردی گئی جس سے پورا علاقہ گونج اٹھا۔
چاکیواڑہ نمبر2میں فائرنگ اوردستی بم حملے میں20 سالہ محمد بروہی ،16سالہ مفطل بروہی،25 سالہ شبانہ ، 24 سالہ جمیلہ،35 سالہ سکینہ،20 سالہ عاصمہ،42 سالہ شبیر حسین ،55 سالہ اسماعیل اور24 سالہ اصغرزخمی ہوگئے۔سنگو لین میں کریکر حملے میں2معصوم بچیاں 3 سالہ عابدہ دختر مصطفیٰ اور 6 سالہ زینب دختر شیراز زخمی ہوگئیں۔آخری اطلاعات تک لیاری میں فائرنگ اوردستی بم حملوں کاسلسلہ جار ی رہا تھا،پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں داخل ہو گئی تھی جنھیں گینگ وارکے ملزمان کی جانب سے سخت مزاحمت کاسامناتھا۔ علاوہ ازیں ماڑی پور روڈپر واقع شنواری ہوٹل کے قریب ریلوے لائن سے ایک شخص کی ہاتھ پائوبندھی لاش ملی جس کی شناخت25سالہ شعیب کے نام سے کی گئی ،مقتول موسی لین کھڈا مارکیٹ کارہائشی تھا،ورثا کا کہنا ہے مقتول ہفتے کو5بجے گھرسے گیا تھاجس کے بعداسے نامعلوم ملزمان نے اغواکرلیا تھا،اسے 6گولیاں ماری گئیں ۔
پولیس کاکہناہے کہ واقعہ لیاری گینگ وارکے گروپوں میں جاری لڑائی کا نتیجہ معلوم ہوتاہے۔سرجانی خداکی بستی سے متصل حسن بروہی گوٹھ میں پلاٹ سے ایک شخص کی لاش ملی جسے گردن اور جسم کے مختلف حصوں پرتیزدھار آلے کے پے در پے وار کرکے قتل کیا گیا،مقتول کی شناخت25 سالہ یعقوب کے نام سے کر لی گئی ،مقتول نصرت بھٹو کالونی نارتھ ناظم آباد کراچی کا رہائشی تھا، مقتول نے حسن بروہی گوٹھ میں قسطوں پرپلاٹ خریدا تھا اور ہفتے کی صبح اپنے گھر سے5 ہزار روپے کی قسط اداکرنے کے لیے حسن بروہی گوٹھ آیا تھا جہاں اسے نامعلوم ملزمان نے تیز دھار آلہ کے وار کر کے قتل کردیا، مقتول محنت مزدوری کرتا تھا ، مقتول کے اہلخانہ نے2 افراد پر شک کا اظہار کیا ہے جنھیں پولیس نے حراست میں لے لیاہے۔سلطان آبادانٹیلی جنس کالونی میں گھریلوجھگڑے کے دوران ملزم آصف نے تیز دھار آلے کے پے درپے وارکرکے اپنے سالے28 سالہ فہیم اورسالی لبنی کو شدیدزخمی کردیاجنہیں تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں فہیم دوران علاج دم توڑ گیا،زخمی ہونے والی لبنیٰ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
ضیاء الدین اسپتال کے قریب فائرنگ سے25 سالہ علی نور،وفاقی اردو یونیورسٹی میں سیکیورٹی گارڈ30 سالہ غلام عباس،لیمارکیٹ چوک کے قریب فائرنگ سے22 سالہ محمد مبشر زخمی ہوگیا۔ دریں اثنا لیاری کے مختلف علاقوں میں رات گئے تک فائرنگ ، دستی بم حملوں ، کریکر اور اوان گولوں کے حملے جاری رہے ، گینگ وار کے دونوں گروپس کے کارندے ایک دوسرے پر حملے کرتے رہے ، اس دوران پولیس و رینجرز کا نام و نشان تک نہ تھا اور علاقہ مکین جرائم پیشہ افراد کے رحم و کرم پر رہے ، رات گئے کلاکوٹ کے علاقے نوالین میں موٹر سائیکل سوار ملزمان ایک گھر پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں 35 سالہ نبیلہ بانو زوجہ حسین بخش اور اس کی بیٹی14 سالہ نور العین زخمی ہوگئی ، دونوں کو فوری طور پر طبی امداد کیلیے سول اسپتال پہنچایا گیا ، بغدادی کے علاقے احمد شاہ بخاری روڈ پر بھی ایک ہوٹل پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 45 سالہ اکرم شیخ ولد شیخ محمد زخمی ہوگیا جسے سول اسپتال لے جایا گیا ، علاقے سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق دھوبی گھاٹ ، نوالین ، بغدادی ، کلری ، کلاکوٹ اور متصل علاقوں میں رات گئے تک دونوں گروپوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری تھی اور اس دوران آزادانہ طور پر جدید و آتشیں اسلحہ استعمال کیا گیا ، علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار یکسر غائب رہے اور صورتحال انتہائی کشیدہ تھی ۔
کراچی میں گینگ وار،دستی بموں سے حملے، فائرنگ اورتشددکے واقعات میں 5 افراد ہلاک اوربچوں اورخواتین سمیت ایک درجن سے زائدزخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لیاری پرقبضے کیلیے گینگ وارجاری ہے، بابا لاڈلااورعذیربلوچ کے کارندوں نے لیاری کے علاقے سربازی محلہ،شاہ بیگ لین، علی محمد محلہ ،سیفی لین ، موسی لین، آٹھ چوک ، چاکیواڑہ ، کھڈا مارکیٹ ، نیاآباد ، جونا مسجد روڈ پر مورچہ بند ہوکرایک دوسرے پرفائرنگ اور دستی بموں اورآوان گولوں سے حملے شروع کردیے ،اس دوران پولیس تھانوں میں محصورہو کر رہ گی،شاہ بیگ لین میں گینگ وارکے کارندوں کے درمیان فائرنگ اوردستی بم سے حملہ کردیا جس کی زد میں آکر2 افرادافراد20 سالہ نصیراور25 سالہ حنیف ہلاک ہوگئے ، مقتولین راہ گیر اور شاہ بیگ لین کے رہائشی تھے ۔علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ کلچر ڈے کے موقع پرگینگ وار کے ایک گروپ کے کارندے انتظامات کررہے تھے کہ مخالف گروپ کی جانب سے علی محمدمحلہ،سیفی لین اورشاہ بیگ لین میں آوان گولے اور فائرنگ کردی گئی جس سے پورا علاقہ گونج اٹھا۔
چاکیواڑہ نمبر2میں فائرنگ اوردستی بم حملے میں20 سالہ محمد بروہی ،16سالہ مفطل بروہی،25 سالہ شبانہ ، 24 سالہ جمیلہ،35 سالہ سکینہ،20 سالہ عاصمہ،42 سالہ شبیر حسین ،55 سالہ اسماعیل اور24 سالہ اصغرزخمی ہوگئے۔سنگو لین میں کریکر حملے میں2معصوم بچیاں 3 سالہ عابدہ دختر مصطفیٰ اور 6 سالہ زینب دختر شیراز زخمی ہوگئیں۔آخری اطلاعات تک لیاری میں فائرنگ اوردستی بم حملوں کاسلسلہ جار ی رہا تھا،پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں داخل ہو گئی تھی جنھیں گینگ وارکے ملزمان کی جانب سے سخت مزاحمت کاسامناتھا۔ علاوہ ازیں ماڑی پور روڈپر واقع شنواری ہوٹل کے قریب ریلوے لائن سے ایک شخص کی ہاتھ پائوبندھی لاش ملی جس کی شناخت25سالہ شعیب کے نام سے کی گئی ،مقتول موسی لین کھڈا مارکیٹ کارہائشی تھا،ورثا کا کہنا ہے مقتول ہفتے کو5بجے گھرسے گیا تھاجس کے بعداسے نامعلوم ملزمان نے اغواکرلیا تھا،اسے 6گولیاں ماری گئیں ۔
پولیس کاکہناہے کہ واقعہ لیاری گینگ وارکے گروپوں میں جاری لڑائی کا نتیجہ معلوم ہوتاہے۔سرجانی خداکی بستی سے متصل حسن بروہی گوٹھ میں پلاٹ سے ایک شخص کی لاش ملی جسے گردن اور جسم کے مختلف حصوں پرتیزدھار آلے کے پے در پے وار کرکے قتل کیا گیا،مقتول کی شناخت25 سالہ یعقوب کے نام سے کر لی گئی ،مقتول نصرت بھٹو کالونی نارتھ ناظم آباد کراچی کا رہائشی تھا، مقتول نے حسن بروہی گوٹھ میں قسطوں پرپلاٹ خریدا تھا اور ہفتے کی صبح اپنے گھر سے5 ہزار روپے کی قسط اداکرنے کے لیے حسن بروہی گوٹھ آیا تھا جہاں اسے نامعلوم ملزمان نے تیز دھار آلہ کے وار کر کے قتل کردیا، مقتول محنت مزدوری کرتا تھا ، مقتول کے اہلخانہ نے2 افراد پر شک کا اظہار کیا ہے جنھیں پولیس نے حراست میں لے لیاہے۔سلطان آبادانٹیلی جنس کالونی میں گھریلوجھگڑے کے دوران ملزم آصف نے تیز دھار آلے کے پے درپے وارکرکے اپنے سالے28 سالہ فہیم اورسالی لبنی کو شدیدزخمی کردیاجنہیں تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں فہیم دوران علاج دم توڑ گیا،زخمی ہونے والی لبنیٰ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
ضیاء الدین اسپتال کے قریب فائرنگ سے25 سالہ علی نور،وفاقی اردو یونیورسٹی میں سیکیورٹی گارڈ30 سالہ غلام عباس،لیمارکیٹ چوک کے قریب فائرنگ سے22 سالہ محمد مبشر زخمی ہوگیا۔ دریں اثنا لیاری کے مختلف علاقوں میں رات گئے تک فائرنگ ، دستی بم حملوں ، کریکر اور اوان گولوں کے حملے جاری رہے ، گینگ وار کے دونوں گروپس کے کارندے ایک دوسرے پر حملے کرتے رہے ، اس دوران پولیس و رینجرز کا نام و نشان تک نہ تھا اور علاقہ مکین جرائم پیشہ افراد کے رحم و کرم پر رہے ، رات گئے کلاکوٹ کے علاقے نوالین میں موٹر سائیکل سوار ملزمان ایک گھر پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں 35 سالہ نبیلہ بانو زوجہ حسین بخش اور اس کی بیٹی14 سالہ نور العین زخمی ہوگئی ، دونوں کو فوری طور پر طبی امداد کیلیے سول اسپتال پہنچایا گیا ، بغدادی کے علاقے احمد شاہ بخاری روڈ پر بھی ایک ہوٹل پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 45 سالہ اکرم شیخ ولد شیخ محمد زخمی ہوگیا جسے سول اسپتال لے جایا گیا ، علاقے سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق دھوبی گھاٹ ، نوالین ، بغدادی ، کلری ، کلاکوٹ اور متصل علاقوں میں رات گئے تک دونوں گروپوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری تھی اور اس دوران آزادانہ طور پر جدید و آتشیں اسلحہ استعمال کیا گیا ، علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار یکسر غائب رہے اور صورتحال انتہائی کشیدہ تھی ۔