- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
ملکہ ترنم نور جہاں کو دنیا چھوڑے 22 برس بیت گئے
لاہور: برصغیر کی سروں کی ملکہ نامور گلوکارہ ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 22 برس بیت گئے لیکن ان کی سریلی آواز آج بھی مداحوں کے کانوں میں رس گھولتی ہے۔
ملکہ ترنم کے نام سے پہچانی جانے والی میڈم نور جہاں 21 ستمبر 1926کو قصور کے موسیقار گھرانے میں پیدا ہوئیں اوراپنے فلمی کیرئیر کا آغاز نو سال کی عمر سے کیا اور جلد ہی ایک جانی پہچانی چائلڈ اسٹار بن گئیں۔
ان کا اصل نام اللہ وسائی تھا جب کہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا، ملکہ ترنم نور جہاں نے اپنے فنی کیرئیر کے دوران ہزاروں گیت گائے اور 1965کی پاک بھارت جنگ کے دوران قومی نغمے بھی گائے جو ہماری قومی تاریخ کا اہم حصہ ہیں۔
چھ دہائیوں پر محیط فنی سفرمیں انھوں نے 26 بھارتی اور پاکستانی فلموں میں مرکزی کردار ادا کیے اورمجموعی طورپرایک ہزارسے زائد فلموں کے لیے غزلیں اورگیت گائے۔
حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور نشان امتیاز بھی عطا کیا۔ ملکہ ترنم نور جہاں 23 دسمبر 2000 کوعلالت کے بعد انتقال کر گئی تھیں لیکن ان کے گیتوں کی آواز آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔