مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج

جاں بحق افراد کے ورثا کی مدعیت میں درج مقدمات میں غیر قانونی فیکٹریوں کے مالکان کو نامزد کیا گیا، کارروائی کا مطالبہ

علی محمد گوٹھ میں مبینہ زہریلی گیس کے اخراج سے 18 افراد جاں بحق ہوئے تھے (فوٹو فائل)

موچکوپولیس نے عدالتی حکم پرکیماڑی علی محمد گوٹھ میں مبینہ زہریلی گیس سے ہونے والی اموات پر مزید 10 مقدمات درج کرلیے۔

تمام مقدمات جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں، جن میں علی محمد گوٹھ میں غیرقانونی طورپرقائم فیکٹریوں کے مالکان کونامزد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محکمہ صحت سندھ کی محمد علی گوٹھ میں 18 اموات کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری


واضح رہے کہ گزشتہ دنوں موچکو تھانے کے علاقے کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں مبینہ زہریلی گیس کے اخراج سے 18 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کے بعد موچکو پولیس نے عدالتی حکم پرمزید 10 مقدمات درج کرلیے، جن میں قتل بالسبب اور زہریلا مادہ اٹھنے کی دفعات شامل ہیں۔ اس سلسلے میں درج مقدمات کی تعداد گیارہ ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کیماڑی میں پراسرار بیماری پھیل گئی، 1 ماہ میں 20 سے زائد اموات

مدعیان کے بیان کے مطابق علی محمد گوٹھ کی رہائشی آبادی میں ری سائیکلنگ کرنے والی فیکٹریاں کام کررہی ہیں۔ کارخانوں سے مضرصحت دھواں، تعفن اورخاک اُڑنے سے ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے، جس کے اثرات صحت کے لیے خطرناک اورجان لیوا ثابت ہوئے۔ دھویں، تعفن اور ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے بیماریاں پیدا ہوئیں جو ہلاکتوں کا سبب بنیں۔ یہ اموات فیکٹری مالکان کی غفلت کی وجہ سے ہوئیں، لہٰذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
Load Next Story