مقامی مصنوعات پر اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی عائد کیے جانے کا امکان

1 تا1.5 فیصد ڈیوٹی لگانے پرغور ہو رہا ہے، ایس ای ڈی پہلے بھی عائد تھی، بحالی کا مقصد بڑے سرمائے کی۔۔۔، ایف بی آر افسر

خدمات پر بھی اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی لگنے کا امکان، وفاق کی صوبوں سے سروسز ٹیکس کم کرنے کی درخواست، سندھ مشروط رضامند، پنجاب نہ مانا، ذرائع فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مقامی اشیا کی پیداوار اور سروسز پر 1 سے ڈیڑھ فیصد اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی (ایس ای ڈی) عائد کیے جانے کا امکان ہے۔


اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ وفاق کی طرف سے صوبوں سے بھی درخواست کی جارہی ہے کہ وہ سروسز پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کردیں تاکہ ایف بی آر وفاقی سطح پر اسی شرح کے حساب سے اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وفاق اور صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے حکام کے درمیان ملاقاتیں بھی ہوچکی ہیں جن میں سندھ ریونیوبورڈ (ایس آر بی) کی طرف سے مشروط رضامندی بھی ظاہر کی گئی ہے البتہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کی طرف سے اس کی مخالفت کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مقامی سطح ہر تیار کردہ مصنوعات پر اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویززیر غور ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایس ای ڈی کی بحالی کا مقصد بڑے سرمائے کی وصولی ہے تاہم اب تک بجٹ 2014-15 کے لیے ایس ای ڈی لگانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس بارے میں ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی ماضی میں بھی عائد تھی مگر چند سال قبل اسے ختم کردیا گیا تھا جسے اب دوبارہ بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے، البتہ اس بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
Load Next Story