- گلوبل ٹی20؛ بابر، رضوان، شاہین لیگ کیلئے دستیاب نہیں
- اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ ہفتے کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری
- مہنگائی، بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں دھرنا جاری
- کراٹے ماسٹر کولیگ کا ساتھی ملازم کو جگانا مہنگا پڑگیا
- امریکا؛ 134 سالہ پرانی فرنیچر کمپنی کا تمام اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ
- کچرے میں پھینک دیا گیا لاٹری ٹکٹ 2 لاکھ ڈالرز کا نکلا
- دالیں اور پھلیاں بچوں کی بہتر صحت کی ضامن
- پیٹ اور بازوؤں کی اضافی چربی ذہنی عوارض کا خطرہ بڑھاسکتی ہے، تحقیق
- آن لائن فوڈ ڈیلیوری غیر صحت بخش کھانوں کو فروغ دے رہی ہے، تحقیق
- انگلینڈ؛ سمندر میں وہیل مچھلی نے ماہی گیروں کی کشتی کو اُلٹا دیا
- بائی پولر ڈس آرڈر، ایک جینیاتی عارضہ اور بچوں پر اسکے اثرات
- پیرس اولمپکس: افتتاحی تقریب میں الٹا جھنڈا لہرا دیا گیا
- امریکی نائب صدر کمیلا ہیرس کا اسرائیل سے متعلق بیان توہین آمیز قرار
- دشمن ذہن سازی کر کے عوام اور افواج کے درمیان نفرتیں پھیلا رہے ہیں، عشرت العباد
- پیرس اولمپکس کا رنگا رنگ افتتاحی تقریب سے باقاعدہ آغاز
- کیپٹن راجا محمد سرور شہید کا 74 واں یوم شہادت آج منایا جائیگا
- صدر آصف زرداری سے بوہری برادری کے سربراہ کی ملاقات
- برطانیہ کا نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کا اعلان
- کراچی میں تیسری شادی کی خواہش مند بہن کو بھائی نے معمولی تنازع پر قتل کردیا
- پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
نجکاری، خسارے کے شکار اداروں کی شعبوں میں تقسیم کی تجویز
![ہائی پروفائل اداروں کی منتخب تقسیم،گورننس اور مالی مسائل پر توجہ دی جائے۔ فوٹو : فائل](https://c.express.pk/2024/04/2627346-worldbankwillgivemilliondollerskarachiforwatercrises-1712547470-584-640x480.jpg)
ہائی پروفائل اداروں کی منتخب تقسیم،گورننس اور مالی مسائل پر توجہ دی جائے۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: عالمی بینک نے مسلسل خسارے کے شکار سرکاری ملکیتی اداروں کو نجکاری کے معاملے پر شعبوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دے دی۔
عالمی بینک کے مطابق سرکاری ملکیتی ادارے (ایس او ایز) 2016 سے مسلسل خسارے کا شکار ہیں جس کے باعث وفاقی حکومت انہیں مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔ سرکاری اداروں کی حکومتی امداد محدود کرنے پر فوری عمل، اخراجات میں کمی اور بہتر کارکردگی کیلیے حکومتی عمل دخل کم کرنا ہوگا۔
عالمی بینک نے تجویز دی کہ ہائی پروفائل اداروں کی منتخب تقسیم،گورننس اور مالی مسائل پر توجہ دی جائے، ایس او ایز ایکٹ سے مطابقت رکھنے والی کارپوریٹ گورننس اور مالیاتی ڈسپلن کی پالیسیاں نافذ کی جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔