محکمہ صحت سندھ میں خون کے بیگز کی بغیر ٹینڈر خریداری کا انکشاف

35ہزارخون کے بیگز خریدنے کیلیے وزیراعلیٰ نے ایک کروڑ80لاکھ روپے کی سمری منظورکی

ہیپاٹائٹس پروگرام میں انٹروفیرون انجکشن کی ایک ارب کی خریداری صرف دستاویزات میںدکھائی گئی۔ فوٹو: فائل

صوبائی سیکریٹری صحت نے شہید بے نظیر بھٹوکے یوم پیدائش کے نام پرخون کے عطیات جمع اورخون کے بیگزکی خریداری کیلیے وزیراعلیٰ سندھ سے ایک کروڑ80 لاکھ روپے منظورکرالیے۔

محکمہ صحت نے خون کے بیگز کی خریداری کیلیے ٹینڈر جاری نہیں کیے ، منظورکی جانے والی رقم سے خون کے بیگزکی خریداری ممکن نہیںکیونکہ خریداری کے عمل سے گزرنے کیلیے ایک ماہ درکارہوتا ہے اور باقاعدہ ٹینڈرزجاری کیے جاتے ہیں لیکن سیکریٹری صحت نے اپنی رشتے داری کافائدہ اٹھاتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے انتہائی عجلت میں ایک کروڑ 80لاکھ روپے کی سمری منظوری کرالی ہے، معلوم ہوا ہے کہ بے نظیر بھٹوکی سالگرہ کے نام پرہرسال کروڑ روپے حکومت سندھ سے منظورکرائے جاتے ہیں لیکن عوام کی جانب سے عطیہ کیے جانے والے خون اورخون میں شامل چاروں اجزاخاموشی سے نکال کر مختلف اداروں کو فروخت کردیتے ہیں۔


2 سال قبل بھی پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے خون کے عطیات رضاکارانہ طورپر دیے تھے لیکن محکمہ صحت کی جانب سے اس خون کو محفوظ کرنے کا کوئی ادارہ موجود نہ ہونے کی وجہ سے جمع کیاجانے والا خون مختلف غیر سرکاری تنظیموں کودے دیا گیا تھا جہاں بعض تنظیموں نے خون میں شامل پلیٹ لیٹ سمیت دیگراجزا نکال کر فروخت کردیے تھے جس کے بعدگزشتہ سال بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر21 جون کو خاطرخواہ مہم نہیں چلائی گئی۔

امسال سیکریٹری صحت اقبال درانی نے بے نظیر بھٹوکی سالگرہ کے موقع پر خون کے عطیات جمع کرنے کیلیے گزشتہ ہفتے عجلت میں سمری تیارکی جس میںکہاگیا ہے 21جون کو بے نظیر بھٹوکی سالگرہ کے موقع پرخون کے عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کی جائے گی جس کے لیے فوری طور پر ایک کروڑ80لاکھ روپے درکار ہوں ،سیکریٹری صحت نے سمری بنا کر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بھیجی جو فوری منظورکرلی گئی، مذکورہ رقم سے 35 ہزارخون کے بیگزکی خریداری کے عمل سے گزرنے کیلیے محکمہ صحت کو ٹینڈرزجاری کرنے پڑیں گے لیکن سیکریٹری صحت من پسند فرم سے 35ہزارخون کے بیگز خریدنے کی بات چیت کاعمل مکمل کرلیا ہے تاکہ ٹینڈرکے بغیر خریداری کی جاسکے۔

واضح رہے کہ محکمے کے ماتحت چلنے والے سول اسپتال میں بھی آئرن کے انجکشن کی خریداری بھی بغیر ٹینڈرزکے کی گئی جس کی مالیت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے،سول اسپتال میں آئرن کے غیر ضروری انجکشن خریدے گئے ہیں،دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلی سندھ کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام میں مریضوں کو فراہم کیے جانے والے انٹرفیرون انجکشن کی خریداری نہیں کی جاسکی ہے،کاغذات پر مذکورہ انجکشن کی خریداری ایک ارب روپے ظاہر کی گئی ہے،ذرائع نے مزید بتایا کہ سال 2013.14کے خریداری کے بجٹ سے 6ملین روپے استعمال نہیںکیے گئے ، محکمہ کے افسران نے چیف سیکریٹری سندھ اور وزیر اعلی سندھ سے خریداری کے عمل میں مبینہ کی جانے والی بدعنوانیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ۔
Load Next Story