ہم نے کانفرنس کرنے دی، ان کو شکریہ ادا کرنا چاہیے، رانا احسان
رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اگرحکومت یہ کانفرنس نہ ہونے دینا چاہتی تو یہ کانفرنس نہ ہوتی، کانفرنس ہو گئی، حکومت کے پاس اتنی زور وطاقت ہے وہ نہیں استعمال کی، ہوٹل کے اندر جو بے ضابطگیاں تھیں اس وجہ سے ہوٹل کو بند کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آن دی لائٹر نوٹ چھوٹی موٹی پھلجھڑیاں تو چلتی رہتی ہیں ان کو ہم نے کانفرنس کرنے دی، میں سمجھتا ہوں کہ ان کو شکریہ ادا کرنا چاہیے حکومت کا کہ ان کے پاس اور تو کوئی بیانیہ تھا نہیں۔
رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا ہماری ایک لوک کہانی ہے ایک ڈھیٹ آدمی تھا اس کی کمر پر کوئی درخت اگ آیا، بجائے اس کے کاٹنے کہ اس نے کہا کہ اچھا ہے اس کی چھائوں میں بیٹھیں گے، ایشو یہ ہے کہ اب اس میں شرم کی کمی ہے، ایک آپ اپوزیشن کو جگہ نہیں دے رہے، انھیں کبھی بھی جمہوری حیثیت حاصل نہیں تھی، میں نے تو بارہا کہا ہے کہ یہ لوگ کبھی بھی جمہوری نہیں تھے،آپ ہی ان کو زور زبردستی جمہوری قرار دیتے تھے۔
رہنما جے یو آئی (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا سیمینار تحریک تحفظ آئین پاکستان کی طرف سے تھا جس میں جمیعت علماء اسلام کو بھی دعوت دی گئی تھی، دعوت انھوں نے قبول کی تھی تو جب دعوت قبول کی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ جمعیت علماء اسلام دعوت قبول کر کے تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ گئی ہے تو لہذا تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ نہیں، ایک مندوب کے حیثیت سے وہاں گئے تو اس الائنس کا وہ اتحادی نہیں ہے تو لہذا جب جمعیت علماء اسلام اس الائنس کی اتحادی نہیں ہے اس کا حصہ نہیں ہے، ہم گئے بطور مندوب، دستخط نہیںکیے کہ ہم الائنس کا حصہ نہیں ہیں۔