سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال مصنوعی ذہانت کے ذریعے ٹی بی تشخیص کرنے والا صوبے کا پہلا اسپتال بن گیا
سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاون مصنوعئ ذہانت کی خودکار مشین کے ذریعے ٹی بی کی تشخیص کرنے والا صوبے کا پہلااسپتال بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاون میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے ٹی بی مرض کی فوری تشخیص کی مشین Cat 4 .intergrete کیڈ 4 A-Iاینٹی گریٹیڈ ایکسرے مشین نصب کردی گئی۔
اس مصنوعی ذہانت کی حامل انتہاںٔی ایڈوانس ایکسرے مشین کے ذریعے ایکسرے کے ساتھ ساتھ مریض میں ٹی بی کے مرض کی نشاندہی اور ٹی بی سمیت چیسٹ کے دیگر انفیکیشن کی بھی تشخیص کرسکے گی، 5 منٹ میں ٹی بی کی ابتدائی تشخیص کرے گی۔
مصنوعی ذہانت کی مشین ٹی بی کے مریض کی خودکار اسکورنگ کرکے تشخیص کرسکے گی ۔اسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹرراشدسراج خانزادہ نے ایکپسریس ٹربیون کو بتایا کہ (Cat.4 A -I integreted ) مشین کے ذریعے جب ٹی بی یاچیسٹ انفیکیشن والے مریض کا ایکسرے ہوگا تو اس کا امیچ گرے ایج کو کلر امیج میں مصنوعی ذہانت تبدیل کرکے انفیکشن والی جگہ کی نشاندہی کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب گرے کلر لال کلر والے امیچ میں تبدیل ہوجائے گا تو ٹی بی یا چیسٹ انفیکیشن کی تشخیص ہوجائے گی، اسطرح تشخیص کا دورانیہ 5 منٹ کے اندر ہوگا۔
انھوں نے بتایا کہ مشین کی مالیت ساڑھے چار کروڑ روپے ہے جو سندھ ٹی بی پروگرام کی مدد سے قطر اسپتال میں پہلی بار لگائئ گئی ہے جب کہ دوسری مشین اوجھا میں بھی نصب کی جائے گی۔
ڈاکٹر راشد سراج کا کہنا تھا کہ اس مشین سے فوری ٹی بی کی نشاندہی کرکے فوری علاج شروع کیا جاسکے گا۔ انتہائی ہائی ایڈوانس مشین کے امیچ کو واٹس اپ پر بھی بھیجا جاسکے گا۔
انھوں نے بتایا کہ اس سے قبل ٹی بی کے مریض کی تصدیق میں کئی کئی دن لگ جاتے تھے، جب تک ایک ٹی بی کا مریض 15 سے 20 صحت مند افراد کو اس مرض میں مبتلا کردیتا تھا۔
اس مشین کو چلانے کے لئے اسپتال کے عملے کو باقاعدہ تربیت بھی دی گئئ ہے۔انھوں نے بتایا کہ قطر اسپتال میں ٹی بی کے مریضوں کے لیے علیحدہ سے یونٹ قائم ہے جب کہ ٹی بی کے مریضوں کی تصدیق و تشخیص کے لئے بھی علیحدہ سے روم بنائے گیے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یومیہ 120 سے 150 ٹی بی مریض رپورٹ ہوتے ہیں۔