’ سرکاری ریٹ پر مرغی کا گوشت نہیں بیچ سکتے‘ دکانداروں کا کل ہڑتال کا اعلان

پولٹری فارمز مرغی ہولڈ کررہے ہیں جس کا مقصد مصنوعی قلت پیدا کرنا ہے، صدر سندھ پولٹری اینڈ ریٹیلر ایسوسی ایشن

(فوٹو : فائل)

کراچی:

مرغی کے دکانداروں نےسرکاری نرخ پر گوشت بیچنے سے انکار کرتے ہوئے جمعرات کو دکانیں رکھنے کا اعلان کردیا۔ 

سندھ پولٹری اینڈ ریٹیلر ایسوسی ایشن  صدر راؤ محمد افضال نے کہا کہ  پولٹری فارمز سرکاری نرخ کی خلاف ورزی کررہے ہیں، اور 400 روپے کے سرکاری نرخ پر زندہ مرغی کے بجائے 490 روپے پر سپلائی کررہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ دکانداروں کو مرغی کا  فی کلو گوشت 780 روپے میں پڑ رہا ہے تو 640 کی سرکاری قیمت پر کیسے بیچیں۔ 

انہوں نے کہا کہ شہری انتظامیہ یک طرفہ طور پر دکانداروں کے خلاف کارروائی کررہی ہے اوردکانداروں پر ایک لاکھ روپے تک کے جرمانے عائد کیےجارہے ہیں۔ 

راؤ محمد افضال نے الزام عائد کیا کہ پولٹری فارمز مرغی ہولڈ کررہے ہیں جس کا مقصد مصنوعی قلت پیدا کرنا ہے۔ 

صدر سندھ پولٹری اینڈ ریٹیلر ایسوسی ایشن نے سرکاری نرخ پر مرغی کا گوشت فروخت کرنے سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے جمعرات سے شہر بھر میں مرغی کی دکانیں بند رکھنے کا اعلان کردیا۔ 

انہوں نے کہا کہ جب تک پولٹری فارمرز کو سرکاری ریٹ کا پابند نہیں کیاجاتا اور سرکاری ریٹ پر سپلائی نہیں ملتی اس وقت تک دکانیں بند رہیں گی۔ 

واضح رہے کہ بدھ کو کمشنر کراچی نے مرغی کے گوشت کی خوردہ قیمت 640 روپے کلو مقرر کی تاہم شہر میں مرغی کا گوشت 750 روپے کلو تک فروخت کیا گیا۔

پولٹری فارمرز نے رمضان سے قبل اجلاس میں کمشنر کراچی کو یقین دہانی کرائی تھی کہ رمضان میں زندہ مرغی کا ریٹ 400 روپے سے بھی کم ہوگا تاہم اس یقین دہانی پر عمل نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب فارمرز کا کہنا ہے کہ مرغی کی طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے پیداوار کم ہے طلب و رسد کا توازن بگڑنے سے قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

 

Load Next Story