وزیرِ اعظم کا آرمی چیف کے ہمراہ معرکہ حق کے دوران آپریشن بُنیان مرصوص کی فرنٹ لائن چھاؤنی کا دورہ
وزیراعظم اور آرمی چیف نے سیالکوٹ کی پسرور چھاؤنی کا دورہ کیا، وزیراعظم کو معرکے کی تفصیلات اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بہادری دکھانے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا، وزیراعظم نے معرکہ حق کے تحت کامیاب فوجی کارروائی میں بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرنے والے جوانوں کو سراہا۔ وزیراعظم کے پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف اور کور کمانڈر گوجرانوالہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اور وزیر اطلاعات، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نشانِ امتیاز (ملٹری) اور چیف آف ایئر اسٹاف ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نشانِ امتیاز (ملٹری) بھی دورے کے موقع پر موجود تھے۔
وزیراعظم کو معرکے کی تفصیلات اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے پاکستان کی مسلح افواج کی غیر معمولی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج نے قوم کے غیر متزلزل عزم سے مضبوط ہو کر مادرِ وطن کا جرات مندانہ دفاع کیا اور دشمن کی بزدلانہ جارحیت کو چند ہی گھنٹوں میں بے مثال مہارت اور عزم سے ناکام بنا دیا، اس فتح کو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے فرنٹ لائن پر موجود افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی اور ان کے بلند حوصلے، پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ہمہ وقت تیاری کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اپنے ان بیٹوں پر فخر ہے، جو قوم کا فخر اور تاج ہیں، معصوم شہریوں، بچوں، خواتین اور بزرگوں پر بمباری کر کے انہیں دہشت گرد قرار دینا انتہائی شرم ناک، غیر اخلاقی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، پاکستان نے غیر جانب دار تحقیقات کی پیشکش کی لیکن بھارت نے جان بوجھ کر اس راہ سے گریز کیا کیونکہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہ تھا، غرور اور جھوٹی انا کے تحت حملہ کیا گیا جس کا الحمدللہ منہ توڑ جواب دیا گیا۔