ایڈرین بروڈی…زندگی کو سکرین پر جینے والا ہالی وڈ سٹار
دنیائے شوبز کی بات کریں تو یہاں کچھ چہرے ایسے ہیں جو سکرین پر نمودار ہوتے ہی ناظرین کے دلوں میں گھر کر لیتے ہیں۔ ان کا انداز، آنکھوں کی گہرائی، الفاظ کی ادائیگی اور کبھی خاموشی میں چھپا شور، ہر منظر کو ایک نئی معنویت عطا کرتا ہے۔
ایسے فنکار وقت کے ساتھ ایک علامت بن جاتے ہیں، ایک معیار، جن کی موجودگی صرف فلمی دنیا ہی نہیں بلکہ ناظرین کی فکری دنیا کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ایڈرین بروڈی انہی نایاب اداکاروں میں سے ایک ہیں، ان کی شخصیت اور فنی صلاحیت انہیں ہالی وڈ کے اُن چند اداکاروں میں شامل کرتی ہے جنہیں عالمی سطح پر سنجیدہ اداکار کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ ان کی اداکاری میں کچھ ایسا ہے، جو جذبات کو لفظوں کی قید سے آزاد کردیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں رواں برس ایک بار پھر (مجموعی طور پر دوسری بار) بہترین اداکار کی کیٹیگری میں آسکر ونر قرار دیا گیا ہے۔
ایڈرین بروڈی 14 اپریل 1973 کو نیویارک سٹی، امریکہ میں ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئے، جو فنی اور ثقافتی اعتبار سے خاص اہمیت کا حامل ہے، ان کی والدہ، سلویا پلاچی، ہنگرین نژاد فوٹوگرافر ہیں جن کا کام بین الاقوامی سطح پر سراہے جانے کے قابل ہے، جب کہ ان کے والد، ایلیٹ بروڈی، ایک تاریخ دان اور مصور ہیں۔ اس تخلیقی ماحول نے بچپن ہی سے ایڈرین کے اندر حساسیت، تجسس اور فنون لطیفہ کی قدر پیدا کی۔ وہ ایک بچہ ہوتے ہوئے بھی اپنے اردگرد کے ماحول کو گہرائی سے محسوس کرتے تھے۔ یہی داخلی کیفیت بعد میں ان کی اداکاری کی بنیاد بنی۔
بروڈی نے ابتدائی تعلیم نیویارک میں حاصل کی اور بعد ازاں مشہور ''فیوریلو ایچ، لاگارڈیا ہائی اسکول آف میوزک اینڈ آرٹ اینڈ پرفارمنگ آرٹس'' میں داخلہ لیا، جہاں انہیں تھیٹر، مکالمہ اور اسٹیج پرفارمنس کی باقاعدہ تربیت ملی۔ اسی دوران انہوں نے مختلف چھوٹے ڈراموں اور بچوں کے ٹی وی شوز میں بھی کام کیا، جن میں ''Spuds'' ایک نمایاں نام ہے۔ ان کا رجحان ابتدا میں تفریحی اداکاری کی طرف تھا، مگر جلد ہی انہوں نے محسوس کیا کہ وہ سنجیدہ کرداروں میں زیادہ گہرائی سے اپنی صلاحیت کا اظہار کرسکتے ہیں، ان کے اس احساس نے انہیں وہ راہ دکھائی جو بعد ازاں انہیں عالمی سطح پر ایک بڑا فنکار بنانے والی تھی۔ ایڈرین بروڈی کی طرز زندگی کافی حد تک فنکارانہ ہے۔
وہ بہت زیادہ شہرت اور چمک دمک سے دور رہنا پسند کرتے ہیں۔ ان کی زندگی میں سادگی اور سکون کا عنصر نمایاں ہے۔ وہ قدرتی مناظر سے محبت کرتے ہیں، موسیقی سنتے ہیں، مصوری کرتے ہیں، اور اکثر اکیلے وقت گزارنا پسند کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ تنہائی ہی تخلیق کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اس رجحان کا عکس ان کے کرداروں میں بھی دکھائی دیتا ہے، جو اکثر ایسے افراد ہوتے ہیں جو اپنی ذات کے اندر جھانکنے والے ہوتے ہیں۔
انہوں نے فلمی دنیا میں باقاعدہ قدم 1989 میں ''New York Stories'' نامی فلم کے ذریعے رکھا، لیکن ابتدا میں انہیں وہ مقام نہ ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ انہیں چھوٹے کرداروں میں موقع دیا گیا، مگر وہ کبھی بھی وقتی شہرت کے پیچھے نہیں بھاگے۔ 1998 میں ''The Thin Red Line'' جیسی جنگی فلم سے انہیں کچھ پہچان ملی، مگر اصل شہرت 2002 کی فلم ''The Pianist'' سے ملی۔ اس فلم میں انہوں نے پولش پیانسٹ شپلمین کا کردار ادا کیا، جو دوسری جنگ عظیم کے دوران ہولوکاسٹ سے بچ نکلتا ہے۔ یہ کردار محض ایک اداکاری کا مظاہرہ نہیں تھا، بلکہ انسانی جذبات، درد، تنہائی اور زندہ رہنے کی جدوجہد کی ایک علامت تھا۔ برودی نے اس کردار کے لیے خود کو جسمانی اور ذہنی طور پر مکمل طور پر تبدیل کیا۔
انہوں نے 14 کلو وزن کم کیا، پیانو بجانے کی تربیت لی اور کئی ہفتے اکیلے رہے تاکہ کردار کی داخلی کیفیت کو محسوس کر سکیں۔ اس فلم میں ان کی کارکردگی اتنی متاثر کن تھی کہ انہوں نے 29 سال کی عمر میں بہترین اداکار کا اکیڈمی ایوارڈ جیتا، اور اب تک وہ اس زمرے میں سب سے کم عمر فاتح ہیں۔ ''The Pianist'' کے بعد انہوں نے ''King Kong''، ''The Darjeeling Limited''، ''The Grand Budapest Hotel''، ''Midnight in Paris'' جیسی فلموں میں کام کیا، جن میں ہر کردار ایک نئی دنیا کا در کھولتا ہے۔ عظیم اداکار نے صرف بڑے بجٹ کی فلموں میں ہی نہیں بلکہ آزاد سینما کی فلموں میں بھی کام کیا، جو ان کے فنی جنون کو ظاہر کرتا ہے۔
فلمی نقاد اور ساتھی فنکار ان کے انداز کو سراہتے ہیں۔ معروف ہدایت کار رومن پولانسکی نے ان کے بارے میں کہا تھا کہ ایڈرین وہ اداکار ہے جو صرف اداکاری نہیں کرتا، بلکہ زندگی کو سکرین پر جیتا ہے۔ وہ خاموشی میں بھی بولتا ہے، اور یہی فن کی سب سے بڑی خوبی ہے۔ ان کی اداکاری میں ایک روحانیت، ایک تنہائی کا حسن، اور ایک خاموش درد ہوتا ہے، جو دیکھنے والے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے۔
ذاتی زندگی کی بات کی جائے تو ایڈرین نے شادی نہیں کی، اگرچہ مختلف اداکاراؤں اور ماڈلز کے ساتھ ان کے تعلقات کی خبریں میڈیا میں آتی رہی ہیں۔ وہ اپنی نجی زندگی کو میڈیا سے دور رکھتے ہیں اور شہرت کے ہنگامے سے محفوظ رہنا پسند کرتے ہیں۔ وہ جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم ہیں، اور مختلف فلاحی تنظیموں سے وابستہ ہیں۔ ان کا ایک فارم ہاؤس بھی ہے جہاں وہ مصوری، گھڑ سواری اور موسیقی سے وقت گزارتے ہیں۔ ان کی دلچسپیوں میں قدیم عمارتوں کی تصاویر لینا، پرانے سازوں پر دھنیں چھیڑنا اور تاریخی ناول پڑھنا شامل ہے۔ ایڈرین بروڈی اکثر کہتے ہیں کہ اداکاری ان کے لیے صرف ایک پیشہ نہیں، بلکہ ایک ذریعہ ہے جس سے وہ خود کو دریافت کرتے ہیں۔ ان کے بقول، ہر کردار ان کی اپنی ذات کا ایک چھپا ہوا عکس ہوتا ہے، جو سکرین پر آ کر حقیقت کا روپ دھارتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے کردار محض فکشن نہیں ہوتے بلکہ زندہ اور محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
ان کی موجودگی میں ایک سحر ہوتا ہے، اور ان کی خاموشی بھی بسا اوقات شور سے زیادہ باتیں کرتی ہے۔ ایڈرین بروڈی ان چند فنکاروں میں سے ہیں جو وقت کے ساتھ اور بھی نکھرتے جا رہے ہیں۔ ان کا فن، ان کی شخصیت اور ان کی سنجیدہ اداکاری ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ کامیابی کا مطلب صرف شہرت نہیں بلکہ دلوں میں اتر جانے والا تاثر ہوتا ہے۔ وہ ہالی وڈ کے اس منظرنامے میں ایک خاموش طوفان کی مانند ہیں، جو شور کیے بغیر سب کچھ بدل دیتا ہے۔ ان کی مثال اس بات کا ثبوت ہے کہ فنکار وہی ہوتا ہے جو زندگی کو محسوس کرے، اور پھر ان محسوسات کو پوری سچائی سے دنیا کے سامنے رکھ دے۔
فلم سے تھیٹر تک، ایڈرین بروڈی کا متنوع اور بے مثال فنی سفر
ایڈرین بروڈی نے پونے چار دہائیوں پر مشتمل اپنے طویل کیریئر کے دوران فلم، ٹیلی ویژن، تھیٹر، ویڈیو گیمز اور میوزک ویڈیوز کے مختلف شعبہ جات میں بے پناہ کام کیا ہے۔ اب تک وہ The Pianist (2002)، King Kong (2005)، The Grand Budapest Hotel (2014)، The French Dispatch (2021)، Blonde (2022)، Predators (2010)، The Village (2004) اور The Darjeeling Limited (2007) جیسی مقبول زمانہ 61 فلموں اور Peaky Blinders (2017)، Winning Time: The Rise of the Lakers Dynasty (2022–2023)، Chapelwaite (2021)، Houdini (2014) اور Succession (2021) سمیت 13 ٹیلی ویژن پروگرامز سمیت ایک تھیٹر اور دو میوزک ویڈیوز میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر چکے ہیں۔
ایڈرین بروڈی ایک ورسٹائل اور ہمہ جہت فنکار ہیں، جنہیں بین الاقوامی سطح پر ایک منفرد شناخت حاصل ہے۔ اس دوران وقتا فوقتا ایڈرین جیسے بڑے فنکار کی خدمات کے اعترافات کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ ایڈرین بروڈی ایک ممتاز امریکی اداکار ہیں جو اسٹیج اور اسکرین دونوں پر اپنی باکمال اداکاری کی بدولت عالمی شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ اْنہیں اپنے کیریئر کے دوران کئی بڑے اعزازات سے نوازا گیا ہے، جن میں دو اکیڈمی ایوارڈز، ایک بافٹا ایوارڈ، اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ شامل ہیں، جب کہ تین بار ایمی ایوارڈز اور لارنس اولیویئر ایوارڈ کے لیے بھی نامزد ہو چکے ہیں۔
ادریان بروڈی کو سب سے زیادہ شہرت 2002 میں ریلیز ہونے والی رومن پولانسکی کی مشہور ہولوکاسٹ ڈرامہ فلم The Pianist میں ولادیسلاف اشپلمان کا کردار ادا کرنے پر ملی، جس کے لیے انہوں نے بہترین اداکار کا آسکر ایوارڈ اور سیزر ایوارڈ حاصل کیا۔ اس شاندار اداکاری نے اْنہیں نوجوان ترین آسکر ونر اداکار بنا دیا اور فلمی دنیا میں ان کی حیثیت مستحکم کر دی۔ اسی طرح دوسری بار رواں برس یعنی 2025 میں انہیں فلم The Brutalist کے لئے آسکر کی ٹرافی تھمائی گئی۔ ہر میڈیم میں اپنی گہری چھاپ چھوڑنے اپنے فن کو عالمی معیار پر ثابت کرنے والے عظیم اداکار کو مجموعی طور پر شوبز کی دنیا سے 14 ایوارڈز سے نوازا گیا جبکہ 32 بار انہیں ان اعزازات کا مستحق تصور کیا گیا یعنی نامزد کیا گیا۔