اب تک سمجھ نہیں آئی پی ٹی آئی چلا کون رہا ہے، شرمیلا فاروقی

مجھے لگ رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی پارٹی میں کسی پر اعتبار نہیں رہا، اختیار ولی خان

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم نے کہا کہ آپ سب بور ہو گئے ہیں کہہ کہہ کہ تو نئی چیز آپ کو دیں، ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل سے کیا متاثر ہونا ہے، ریلیونس ہی نہیں، بنیادی طور پر یہ چیئرمین عمران خان کو چیئر مین پی ٹی آئی کہا جاتا تھاتو وہ ایک ڈیفرنشی ایٹ کرنے کیلیے جوگوہر کا اسٹیٹس ہے کچھ لیگل ایشوز بھی ہیں ہمارے ڈسکوالیفکیشن کی وجہ سے، جھوٹی سزائیں جو دی گئی ہیں تو ان کی وجہ سے ان کو یہ دیا گیا ہے، ان کو ایلیوی ایٹ کرنے کیلیے پارٹی کی طرف سے یہ تجویز آئی تھی، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ساری جماعتوں میں ہی ایسا معاملہ ہوتا ہے۔ 

چیئرمین گوہر صاحب ہیں تو ہم نے عمران خان کو کوئی ایسی جگہ دینی ہے جہاں پر وہ ایلیویٹڈ نظر آئیں، یہ ہمارا انٹرنل معاملہ ہے، ہماری پارٹی میں کیونکہ موروثیت نہیں ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی خان نے کہا کہ ہم تو صرف ہنسی جا رہے ہیں، ہم نے اعتراض تھوڑی کیا ہے، ایک ہوتی ہے، آپ نے سنا ہو گا بڑا اچھا ٹرم یوزکرتے ہیں اس کے لیے انجمن باہمی ستائش اب اس میں باہمی کا دوسرا بندہ نہیں ہے تو انجمن خود ستائش ہی شروع ہو گئی ہے، دوسری بات میں آپ کو بتاؤں کہ مجھے یہ لگ رہا ہے کہ عمران خان کو اپنی پارٹی میں کسی پر اعتبار نہیں رہا، سارا اعتماد وہ کھو چکے ہیں،بات ساری یہ ہے کہ اگر آپ نے تحریک چلانی ہے تو حقیقت یہ ہے کہ آپ کے پاس پنجاب تو نہیں ہے، بلوچستان نہیں ہے،کشمیر نہیں ہے،خیبر پختونخوا میں تو پولیس ان کی اپنی ہے ون ملین مارچ توکر کے دکھائیں وہاں پر بھی آپ نہیں کر سکتے ہیں۔ 

رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ پرانی تحریکوں سے یہ تحریک کوئی مختلف ہوگی، ان کی سروائیول کے لیے پولیٹیکلی بہت ضروری ہے کہ یہ وقتاً فوقتاً کوئی نہ کوئی تحریک اناؤنس کریں، ان کی اپنی جماعت میں اتنی ٹوٹ پھوٹ ہے، اتنی آپس میں رنجشیں ہیں، چپقلش ہے، ابھی تک ہمیں یہ سمجھ نہیں آیا کہ یہ جماعت چلا کون رہا ہے، ہر تین ماہ بعد ان کی ٹیم چینج ہوتی ہے، پارٹی میں بہت بد نظمی اور انتشار ہے، ان کی پارلیمنٹ میں موجودگی ہے یہ پارلیمنٹ میں رہ کر اپنا کردار ادا کریں۔

Load Next Story