سندھ میں ایک ارب 47 کروڑ کے ٹریفک جرمانے، سڑکوں پر بدنظمی جوں کی توں

بھاری جرمانوں کے بجائے نظام کو مؤثر بنانے پر توجہ دی جانی چاہیے، عوامی حلقوں کا مطالبہ

12 نومبر سے ٹوٹی لاٹس اور بغیرنمبرپلیٹ والی گاڑی مالکان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی، ترجمان. فوٹو: فائل

کراچی:

سندھ حکومت نے مالی سال 2024-25 کے دوران ٹریفک جرمانوں کی مد میں تخمینہ سے زائد رقم وصول کرکے نیا ریکارڈ قائم کرلیا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے میں صوبے بھر میں ٹریفک پولیس نے ایک ارب 47 کروڑ روپے کے جرمانے وصول کیے، حالانکہ سال کے آغاز میں اس مد میں ایک ارب 25 کروڑ روپے کی آمدن کا اندازہ لگایا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے ٹریفک جرمانوں سے ایک ارب 72 کروڑ روپے آمدن کا ہدف رکھا گیا ہے، جو گزشتہ برسوں کی نسبت نمایاں اضافہ ہے۔

دوسری جانب شہریوں کی رائے اس حوالے سے مختلف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک چالانوں کی بڑی تعداد خصوصاً کراچی سے کی جاتی ہے، جہاں جرمانے اور نذرانوں کی مد میں اربوں روپے کی رقوم شہریوں پر اضافی مالی بوجھ بن چکی ہیں۔

شہری حلقوں میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اگر اتنے بڑے پیمانے پر جرمانے کیے جا رہے ہیں تو پھر شہر کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بہتر کیوں نہیں ہو رہی؟ نہ ہی قانون کی پاسداری میں کوئی نمایاں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ صرف جرمانے عائد کرنے کے بجائے نظام کو مؤثر بنانے اور عوام میں ٹریفک قوانین سے متعلق شعور اجاگر کرنے پر بھی توجہ دی جائے۔

متعلقہ

Load Next Story