ترکیہ میں گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ سمیت 4 افراد گرفتار
ترکیہ میں گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر 4 افراد گرفتار
ترکیہ میں گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر ہفت روزہ میگزین کے ایڈیٹرز اور کارٹونسٹ کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترک میڈیا کے مطابق میگزین میں پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکے شائع کیے گئے جس پر عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
گزشتہ ہفتے کے شمارے میں ان گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پرمذہبی حلقوں کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
استنبول میں واقع میگزین کے دفتر پر مشتعل مظاہرین نے حملہ کر دیا۔ پولیس کی مشتعل مظاہرین کو روکنے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔
Peygamber Efendimizin (S.A.V) karikatürünü yaparak nifak tohumları ekmeye çalışanları bir kez daha lanetliyorum.
Bu alçak çizimi yapan D.P. adlı şahıs yakalanarak gözaltına alınmıştır.
Bir kez daha yineliyorum:
Bu hayasızlar hukuk önünde hesap verecektir. pic.twitter.com/7xYe94B65d
پولیس نے میگزین کے تازہ شمارے کی تمام کاپیاں ضبط کرلیں اور ادارے کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔
پولیس نے میگزین کے 4 سینیئر ملازمین 2 ایڈیٹر انچیفس، کارٹونسٹ اور منیجنگ ایڈیٹر کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر کئی افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔
ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ جو لوگ حضرت محمد ﷺ اور دیگر انبیا کی شان میں گستاخی کریں گے ان سے قانون کے مطابق بازپرس کی جائے گی۔
صدر اردوان نے مزید کہا کہ مذکورہ خاکہ مزاح کے پردے میں کی گئی ایک گھٹیا اشتعال انگیزی ہے جو "نفرت پر مبنی جرم" ہے۔
میگزین کے ایڈیٹر انچیف نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی کہ متنازع خاکے کا پیغمبر اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔