کراچی میں شہریوں کو اجرک والی مفت نمبر پلیٹ فراہم کرنے والی جماعت کے دفتر پر چھاپہ، متعدد گرفتار
فوٹو ایکسپریس
کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے نافذ کردہ نئی اجرک والی نمبر پلیٹ شہریوں کو مفت میں فراہم کرنے والی فلاحی و سیاسی تنظیم کے دفتر پر ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایکسائیز اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ کمشنر نے بلال کالونی تھانے کی حدود میں واقع نارتھ کراچی 5L میں خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا، جس میں مقامی تھانے کی پولیس بھی ہمراہ تھی۔
چھاپے کے دوران کراچی نوجوانان پارٹی کے دفتر سے متعدد کارکنان کو گرفتار کر کے نمبر پلیٹس برآمد کی گئیں جنہیں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔
ایکسائز ذرائع کے مطابق چھاپہ اعلیٰ افسران کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا جبکہ فیضان حسین کو فی الفور طلب کرلیا گیا ہے۔
کراچی نوجوانان پارٹی کے چیئرمین فیضان حسین نے ایکسائز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے شہریوں کو مفت نمبر پلیٹ فراہم کی جارہی ہیں جبکہ شہر میں تو ایسی نمبر پلیٹ فروخت ہورہی ہیں اور وہاں پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگر شہر کے لوگوں کی مدد کررہے ہیں تو کوئی گناہ نہیں اور کارروائی کا مقصد بھی لوگوں کی خدمت کے سلسلے کو روکنا ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ ایکسائز پولیس نے دفتر سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر کے بلال کالونی تھانے منتقل کردیا ہے۔ ہم ایکسائز کی اس کاروائی کے خلاف احتجاج اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
’پولیس نے 14 ہزار نمبر پلیٹس، 2500 سادی پلیٹس اور 3 لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لیے‘
فیضان حسین نے ایکسپریس ویب سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے چھاپے کے دوران 14 ہزار نمبر پلیٹس، 2500 سادی پلیٹس اور تین لیپ ٹاپ قبضے میں لیے جبکہ درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر کے لے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اس چھاپے کے خلاف ایکسائز، ایس ایچ او بلال کالونی تھانے کیخلاف مقدمہ درج کروائیں گے کیونکہ ہمارے آفس پر ڈکیتی کی گئی اور سارا سامان لوٹا گیا ہے‘۔
فیضان حسین نے بتایا کہ نمبر پلیٹس کی تقسیم کا سلسلہ گزشتہ 14 روز سے جاری ہے اور اس حوالے سے ہمیں ایکسائز یا کسی بھی ادارے کا کوئی نوٹس نہیں ملا، اگر یہ غیر قانونی کام تھا تو کوئی نوٹس یا پولیس کے ذریعے متنبہ کروایا جاتا مگر ایسا نہیں ہوا۔
چیئرمین کراچی نوجوان پارٹی نے کہا کہ ہمارے گرفتار کارکنان کو تھانے میں بٹھایا ہوا ہے اور پولیس رہائی پر تیار ہے مگر ہمارا مطالبہ کارکنان کی رہائی کے ساتھ قبضے میں لیا گیا سامان واپس لینا چاہتے ہیں، ورنہ پولیس چاہے تو مجھ سمیت تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کردے۔
’ہم اپنی مدد آپ کے تحت مفت نمبر پلیٹ فراہم کررہے ہیں‘
فیضان حسین نے دعویٰ کیا کہ میں نے اپنی گاڑی نقد میں فروخت کی اور پھر نمبر پلیٹ کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا پھر کئی لوگوں نے رابطہ کر کے کئی کئی سو نمبر پلیٹس کے فنڈ دیے۔
’فی نمبر پلیٹ کا تخمینہ 250 روپے ہے اور یہ ضابطے کے مطابق ہے‘
کراچی نوجوان پارٹی کے ترجمان کے مطابق ایکسائز اور سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ضابطے کے مطابق ہی یہ نمبر پلیٹ فراہم کی جارہی ہے، جس کی فی نمبر پلیٹ تخمینہ صرف ڈھائی سو روپے آرہا ہے اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں اس کی قیمت 1845 روپے وصول کی جارہی ہے۔
’شہر میں نمبر پلیٹ کی فروخت تک مفت تقسیم کرتے رہیں گے‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فیضان حسین نے واضح کیا کہ وہ اُس وقت تک نمبر پلیٹ مفت فراہم کریں گے جب تک شہر میں نمبر پلیٹس فروخت ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور ہم اس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے جبکہ ایکسائز اور پولیس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرائیں گے۔
فیضان حسین نے کہا کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ بھی فیس لینے کے بعد ایک پرچی دے رہا ہے اور پولیس اُسے دیکھ کر چھوڑ رہی ہے، اگر نمبر پلیٹ کی تبدیلی سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ہے تو پھر نمبر پلیٹ کا اجرا تو حکومت کو تحفظ دے گا کیونکہ کم از کم نمبر تو واضح ہوگا۔