اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت، تحقیقات کا دائرہ کار وسیع، دو شناختی کارڈ استعمال کرنے کا انکشاف
کراچی: ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پرسرار موت کے معاملے میں پولیس نے تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا جبکہ تفتیشی حکام نے سی ٹی ڈی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد طلب کر لی ہے۔
اے ایس پی ڈیفنس ندا کے مطابق، حمیرا اصغر کے موبائل فون کا ڈیٹا ریکور کرنے کے لیے سی ٹی ڈی سے باضابطہ رابطہ کرکے اداکارہ کے موبائل فونز اور ٹیبلیٹ ڈیٹا ریکوری کیلئے سی ٹی ڈی بھجوا دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کو بھی اداکارہ کا سفری ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے خط ارسال کیا گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر نے آخری دورہ ترکی کا کیا تھا۔
اے ایس پی ندا نے بتایا کہ حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے مختلف بینکوں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ مالیاتی پہلوؤں کی بھی چھان بین کی جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اداکارہ کا ایک نجی بینک میں اکاؤنٹ تھا جبکہ دوسرے بینک کا کریڈٹ کارڈ زیر استعمال تھا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے سے ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ اداکارہ کے گھر سے دو شناختی کارڈ برآمد ہوئے ہیں، جن میں سے ایک اصلی اور دوسرا کلر کاپی ہے۔ کلر کاپی والے شناختی کارڈ میں تاریخِ پیدائش کم درج ہے، جبکہ دیگر تمام دستاویزات پر اصل تاریخ پیدائش درج ہے۔
تفتیشی حکام نے ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے مختلف اسپتالوں اور لیبارٹریز سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ اداکارہ کی میڈیکل ہسٹری حاصل کی جا سکے۔ تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹس کے موصول ہونے کے بعد ہی موت کی اصل وجہ کا تعین ممکن ہو سکے گا۔
واضح رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی 9 ماہ پرانی لاش 8 جولائی کو ڈیفنس فیز 6 اتحاد کمرشل میں واقعے رہائیشی عمارت کی چوتھی منزل پر قائم انکے فلیٹ سے ملی تھی۔