کراچی میں ڈکیتوں کے تشدد کا نشانہ بننے والا نوجوان سامنے آگیا

میں دوا لینے جارہا تھا، انہوں نے روکا اور موبائل و پیسے لے کر تشدد کا نشانہ بنایا، شہری

کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں ڈکیتوں کے ہاتھوں لٹنے، تشدد اور سرعام تذلیل کا نشانہ بننے والے نوجوان کو ایکسپریس نیوز نے ڈھونڈ نکالا۔

نوجوان کا نام جلال زیدی ہے جو سافٹ ویئر ہاؤس میں ملازمت کرتا ہے۔ متاثرہ نوجوان نے بتایا کہ وہ رات کو دوا لینے نکلا تو ناکہ لگائے ڈکیتوں نے اُسے روکا اور موبائل و پیسے چھیننے کے بعد مار پیٹ کی۔

نوجوان کے مطابق پھر انہوں نے مجھے مرغا بننے کا کہا اور میری پسلیوں پر زور سے لاتھ بھی ماری۔ اس کے بعد دیگر آنے والے موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ بھی یہی رویہ رکھا گیا۔

پولیس نے اس واقعے کے دوسرے متاثرہ شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم کاشف کو گرفتار کرلیا ہے جس کے بارے میں انکشاف ہوا کہ وہ عادی جرائم پیشہ اور چار سے زائد تھانوں میں درج مقدمات میں نامزد ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر گرفتار ملزم کاشف کا ایک ویڈیو بیان بھی زیر گردش ہے جس میں اُس نے نہ صرف اپنے جرم کا اعتراف کیا بلکہ معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ اُس نے رات کو زیادہ نشہ کرلیا تھا۔

متاثرہ نوجوان کے مطابق یہ واقعہ صبح ساڑھے پانچ بجے کے وقت رضویہ سوسائٹی میں پیش آیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کے بعد اُس کے دیگر ساتھیوں کو فوٹیج کی مدد سے شناخت کرلیا گیا ہے اور گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

 

Load Next Story