پنجاب، سیلاب کی تباہ کاری سے زراعت، دیہی معیشت تباہ
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاری سے متاثرہ علاقوں میں زراعت اور دیہی معیشت تباہ ہو گئی، 2500 سے زائد دیہات اور ان سے منسلک لاکھوں ایکڑ رقبہ پر زیر کاشت چاول، مکئی، کپاس، سبزیات و دیگر فصلات تباہ ہو چکی ہیں۔
دیہی گھروں میں ذاتی استعمال اور مارکیٹ میں عمدہ قیمت پر فروخت کی امید میں ذخیرہ کی جانے والی بھاری مقدار میں گندم اور مکئی ڈوب گئی ہے۔
سیلاب کے باعث سبزیوں، گندم،چاول، مکئی ، چارے کی طلب میں اضافے اور رسد میں کمی کے سبب ان کی قیمتوںمیں غیر معمولی اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔
سیلاب کے پانی میں ہزاروں قیمتی مویشی بہہ گئے جبکہ بچ جانے والے لاکھوں مویشیوں کیلئے چارے کی شدید قلت سنگین صورت اختیار کر رہی ہے۔
سیلاب کے خوف سے مچھلی فارم مالکان نے لاگت سے بھی کم قیمت پر مچھلی فروخت کردی ہے،سیلاب آنے سے قبل 21 ہزار روپے فی من فروخت ہونے والی مچھلی 6 ہزار روپے قیمت پر فروخت کی گئی ہے۔
کسان رہنماؤں کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نئی فصلات کی کاشت میں کسانوں کو شدید مالی و انتظامی مشکلات پیش آئیں گی کیونکہ کسانوں کے پاس رقم نہیں، زرعی آلات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
سیکرٹری پرائس کنٹرول اینڈ کماڈٹیز احسان بھٹہ نے سیلابی صورتحال کے دوران صوبے بھر کی سبزی و اناج منڈیوں کی سپلائی مانیٹر کرنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے، جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ آلو، پیاز، ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی سپلائی پر خصوصی فوکس کیا جائے تاکہ سیلاب کے باوجود قلت پیدا نہ ہو۔