26 بوگس پلاٹس کی الاٹمنٹ، سابق ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ کیوٹہ زاہد بگٹی کی گرفتاری متوقع
ڈی جی اینٹی کرپشن بلوچستان عبدالواحد کاکڑ کی ہدایت پر سابق ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ کیوٹہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کیو ڈی اے) زاہد حسین بگٹی کے خلاف 26 بوگس پلاٹس کی الاٹمنٹ کے حوالے سے بڑی تفتیشی کارروائی شروع کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر شیخ منیر احمد اور تفتیشی آفیسر شاہ محمد مندوخیل کی سربراہی میں کی جانے والی اس کارروائی میں زاہد حسین پر جعل سازی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ہزار گنجی کمپلیکس کے ریکارڈ کو غائب کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق زاہد حسین اپنے عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سرکاری زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث رہا ہے جس سے مالیاتی نقصانات کے علاوہ انتظامی بے قاعدگیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ہزار گنجی کمپلیکس کے غائب کردہ نقشہ جات کی بازیابی کے لیے اینٹی کرپشن ٹیم نے خصوصی کوششیں شروع کی ہیں، جبکہ زاہد حسین کی گرفتاری کے لیے مختلف شہروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تفتیشی ٹیم کو شبہ ہے کہ زاہد حسین ایک منظم کرپشن نیٹ ورک کا حصہ تھا جس کی وجہ سے اس کیس میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ غائب ریکارڈ کے پیچھے بڑے بڑے عہدیداروں کا ہاتھ ہو سکتا ہے اور ریکارڈ کی بازیابی سے بڑے انکشافات سامنے آسکتے ہیں اسی تناظر میں اینٹی کرپشن نے دیگر مشتبہ افراد کے خلاف بھی کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب صوبائی حکومت نے اس کیس کو کرپشن کے خلاف جنگ کا حصہ قرار دیتے ہوئے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
اگرچہ گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں آئی لیکن اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے کہ زاہد حسین کی گرفتاری چند گھنٹوں کے اندر متوقع ہے۔