حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی؛ اسرائیل کا فلسطینیوں کو غزہ خالی کرنے کا حکم
اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زمیر ریزروسٹ فوجیوں سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو: آئی ڈی ایف
اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے کہا ہے کہ حماس کی مکمل شکست کے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی جس کے لیے غزہ پر بڑے فوجی آپریشن کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان اسرائیلی فوجی چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے نخشونیم بیس پر بلائے گئے فوجی اہلکاروں سے خطاب میں کیا۔
انھوں نے کہا کہ حماس کے مکمل خاتمے کے لیے اسرائیلی فوج پہلے سے زیادہ شدت اور وسعت کے ساتھ غزہ میں کارروائیاں کرے گی۔
اسرائیلی آرمی چیف نے مزید بتایا کہ برّی کارروائیوں میں اسرائیلی فوج ایسے علاقوں میں داخل ہورہی ہے جہاں وہ پہلے کبھی نہیں پہنچی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنا رہے ہیں، چاہے وہ بڑے رہنما ہوں یا نچلے درجے کے کارکنان ہوں۔
#عاجل ‼️ إلى جميع سكان قطاع غزة، تمهيدًا لتوسيع القتال إلى داخل مدينة غزة نذكركم ان منطقة المواصي ستشهد تقديم خدمات إنسانية أفضل خاصة ما يتعلق بالخدمات الصحية والمياه والغذاء
⭕️من أجل سلامتكم نحذر ان الاقتراب أو العودة إلى مناطق القتال أو إلى المناطق التي تعمل فيها قوات جيش… pic.twitter.com/0bBf36xl0Mاس موقع پر ایال زمیر نے ریزروسٹ فوجیوں کو تشدد پر اکساتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عوام ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان اویخائے ادرعی نے غزہ کے شہریوں کو شمالی علاقوں سے نکل کر جنوبی ساحلی علاقے المَواسی منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ وہاں فلسیطینی پناہ گزینوں کو بہتر انسانی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن میں صحت، پانی اور خوراک شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان نے فلسطینیوں کو خبردار کیا کہ حماس کے ٹھکانوں کے قریب جانے یا واپس جنگی علاقوں میں لوٹنے سے آپ کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
تاہم رپورٹس کے مطابق اب تک غزہ سٹی کی دس لاکھ آبادی میں سے صرف دس ہزار شہری ہی جنوبی علاقے میں منتقل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ تازہ اقدامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب اسرائیل نے غزہ سٹی پر قبضے کے لیے ریزروسٹ فوجیوں کی وسیع پیمانے پر بھرتی کا آغاز کردیا ہے۔