بلوچستان میں شدید بارشوں اور سیلاب کا خطرہ این ڈی ایم اے کا ہائی الرٹ

گزشتہ بارش نے بلوچستان کے کئی علاقوں میں تباہی مچائی تھی جس کے پیش نظر حکام نے اس بار پیشگی اقدامات شروع کیے، حکام

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے بلوچستان کے جنوبی اور مشرقی اضلاع میں اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے کے مطابق، لسبیلہ، حب، خضدار، اواران، بارکھان، سوئی، سبی، ڈیرہ بگٹی، نصیرآباد، کوہلو، قلات، ژوب، کیچ، گوادر، پسنی، اورماڑہ، سوراب اور جنوبی واشک کے علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے جو مقامی آبادی اور انفراسٹرکچر کے لیے سنگین خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔

این ڈی ایم اے حکام کے مطابق شدید بارشوں کے نتیجے میں وڈھ، خضدار، بیلا، اورماڑہ اور ہنگول ویلی کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا قوی خدشہ ہے ان علاقوں میں پانی کے بہاؤ کی شدت کچے مکانات، زرعی زمینوں فصلوں اور رابطہ سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے خاص طور پر ندی نالوں کے قریب واقع دیہاتوں اور کمزور ڈھانچوں کو زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ گزشتہ برسوں میں اس طرح کی بارشوں نے بلوچستان کے کئی علاقوں میں تباہی مچائی تھی جس کے پیش نظر حکام نے اس بار پیشگی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

این ڈی ایم اے نے مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ امدادی ٹیمیں تشکیل دیں ایمرجنسی شیلٹرز تیار کریں اور متاثرہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لیے تیاری رکھیں۔ اس کے علاوہ، عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے مکمل طور پر گریز کریں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے۔

حکام نے کمزور تعمیرات، بجلی کے کھمبوں اور درختوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ گاڑیوں کو محفوظ مقامات پر پارک کرنے اور پانی سے بھری سڑکوں یا انڈرپاسز کو عبور کرنے سے اجتناب کرنے کی تلقین کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے ایک سینئر عہدیدار نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ مون سون کے اس تازہ سلسلے کی وجہ سے ساحلی علاقوں خصوصاً کیچ، گوادر اور پسنی میں بھی شدید بارشوں کا امکان ہے جو سمندری طوفانوں یا فلش فلڈز کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ کسان اپنی فصلوں کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں اور مقامی آبادی واٹر چینلز سے دور رہے این ڈی ایم اے نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ساتھ مل کر ہنگامی رابطہ مراکز قائم کر دیے ہیں جہاں سے عوام موسمی حالات اور حفاظتی ہدایات سے متعلق تازہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ برساتی نالوں کے قریب موجود آبادیوں کو پیشگی اطلاع دیں اور ممکنہ طور پر انخلاء کے منصوبوں پر عمل درآمد شروع کریں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بلوچستان میں سیلاب اور بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس نے صوبے کے بنیادی ڈھانچے اور معیشت کو شدید متاثر کیا ہے۔

این ڈی ایم اے نے عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ موسمیاتی اطلاعات پر گہری نظر رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں قریبی امدادی مراکز سے رابطہ کریں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پیشگی تیاری اور عوامی تعاون سے ممکنہ نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہےعوام سے گزارش ہے کہ وہ حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال کی اطلاع فوری طور پر مقامی حکام کو دیں۔

متعلقہ

Load Next Story