اسرائیل کے قطر میں حماس کے دفتر پر حملے کی ہولناک ویڈیو سامنے آگئی
اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک عمارت کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا جہاں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہی تھی۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اُس نے حماس کے رہنما الخلیل الحیا کو قطر میں نشانہ بنایا ہے جو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائل پر حملے کے منصوبہ ساز تھے۔
اسرائیلی حملے کے وقت مشاورتی اجلاس میں الخلیل الحیا، خالد مشعل اور دیگر حماس رہنما اُس عمارت میں موجود تھے۔
حماس نے تمام رہنماؤں کے محفوظ رہنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیل کی اس جارحیت کے مناظر سی سی ٹیو فوٹیجز میں محفوظ ہوگئے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اچانک ایک عمارت سے بارودی مواد ٹکراتا ہے۔
اس دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دیتی ہے اور دھوئیں کے بادل چھا جاتے ہیں۔ ہر جانب چیخ و پکار ہے اور لوگ افراتفری میں دوڑ رہے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان حماس سہیل الہندی نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں حماس کی پوری قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے صاحبزادے ھمام الحیا اور ان کے دفتر کے انچارج جہاد لبد سمیت 6 افراد شہید ہوگئے۔
اُن کے بقول شہید ہونے والوں میں حماس رہنماؤں کے محافظ اور ایک قطری اہلکار بھی شامل ہے۔ جن کے نام مومن ہسونہ، عبداللہ عبدالواحد اور احمد عبدالمالک ہے۔