کولکتہ میں ریکارڈ توڑ بارشوں نے تباہی مچادی؛ تعلیمی ادارے، قونصل خانہ بند؛ 12 ہلاکتیں

کولکتہ میں بارشوں کے باعث دو روز اسکول بند رہیں گے

کولکتہ بارشوں میں 12 افراد ہلاک؛ اسکول اور دفاتر بند

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی اور نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بارشوں سے کولکتہ میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ اسکول، کالجز اور تعلیمی ادارے دو دن تک بند رہنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

کولکتہ میں واقع امریکی قونصلیٹ نے بھی طوفانی بارشوں کے پیشِ نظر دفتر بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 251.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو 1988 کے بعد سب سے زیادہ بارشوں کا نیا ریکارڈ ہے۔

کچھ علاقوں میں اور بھی زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی، جیسے گاریا کامدہری میں 332 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔

زیادہ تر ہلاکتیں کرنٹ لگنے کے باعث ہوئیں جن کی تعداد 9 ہے جب کہ دو افراد ڈوبنے کی وجہ سے جان سے گئے، ایک شخص دیوار گرنے سے ہلاک ہوا۔

کولکتہ کی مرکزی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جس میں کئی گاڑیاں پھنس گئیں اور سیکڑوں لوگ شاہراؤں پر رات گزارنے پر مجبور ہیں۔

ریل، میٹرو اور فضائی سروسز شدید متاثر ہوئیں، کئی ٹرینیں اور پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوگئیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع رہی۔

درگہ پوجا کی تیاریوں میں استعمال ہونے والے سامان اور مورتیاں بھی بارش کے پانی میں بہہ گئیں۔

محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ خلیج بنگال پر کم دباؤ کا نیا سسٹم بن رہا ہے اس لیے آئندہ چند روز میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔ شہری ساحل سے دور رہیں۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کولکتہ میں یہ ریکارڈ بارش ایک کلاؤڈ برسٹ کا نتیجہ ہے تاہم محکمہ موسمیات نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے جنوبی ایشیا میں مون سون سیزن کو غیر متوقع اور شدید بارشوں کا سبب بنا دیا ہے۔

 

Load Next Story