سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت میں آج بھی ہزاروں روپے کا اضافہ
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت بڑھ کر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عالمی کساد بازاری، افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح اور فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں مزید کمی کے خدشات نے سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں کو تاریخ کی نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
یو ایس ٹریژری سمیت دنیا بھر کے سینٹرل بینکس اور عمومی سرمایہ کاروں کی سونے میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنے ذخائر محفوظ رکھنے اور ڈی ویلیوایشن کے نقصانات سے بچانے کے رحجان نے گولڈ کو محفوظ اور قیمتی دھات بنا دیا۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 37ڈالر کے بڑے اضافے سے 3ہزار 856ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر آنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی منگل کو دوسرے دن 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 3ہزار 178 روپے کے بڑے اضافے سے 4لاکھ 6ہزار 778 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
اس طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت 2ہزار 725روپے کے اضافے سے 3لاکھ 48ہزار 746 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
دریں اثنا فی تولہ چاندی کی قیمت 16روپے کے اضافے سے 4ہزار 776روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی 14روپے کے اضافے سے 4ہزار 94 روپے کی سطح پر آگئی۔
واضح رہے کہ ماہ اکتوبر میں دیوالی کی وجہ سے بھارت میں سونے کی ڈیمانڈ دگنا ہونے جیسے عوامل نے عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت کو تاریخ کی بلندیوں پر پہنچادیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر سونے کی طلب اور قیمتوں میں وقفے وقفے سے اضافے کا تسلسل برقرار ہے جس کے اثرات مقامی صرافہ مارکیٹوں پر بھی اثرانداز ہورہے ہیں اور پاکستان میں بھی سونے اور چاندی کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی ہیں جو اب متوسط طبقے کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ متوسط طبقہ شادی بیاہ کے لیے سونے کے بجائے چاندی کے زیورات کی جانب مائل ہوگیا ہے تاہم سرمایہ کاری کے شعبے تجارت اور منافع کی غرض سے سونے میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔