ڈگری منسوخی سےمتعلق جامعہ کراچی کےفیصلےکیخلاف جسٹس طارق جہانگیری کی درخواست پر فریقین کونوٹس جاری
سندھ ہائی کورٹ نے ڈگری کی منسوخی سے متعلق جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ اور ان فیئر مینز کمیٹی کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
سندھ ہائی کورٹ میں ڈگری کی منسوخی سے متعلق جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ اوران فیئرمینز کمیٹی کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
بیرسٹر صلاح الدین احمد نے موقف دیا کہ 25 ستمبر کے جامعہ کراچی کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا جائے، جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیس ہمارے بینچ میں کیوں لگا ہے؟ بیرسٹر صلاح الدین نے موقف دیا کہ جامعات سے متعلق کیسز اسی بینچ کے روبرو مقرر ہوتے ہیں، سپریم کورٹ کے کم از کم چار فیصلے ہیں کہ جامعات نوٹس کے بغیر ڈگری منسوخ نہیں کرسکتی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ کیا سپریم کورٹ میں بھی اسی نوعیت کی درخواست زیر سماعت ہے؟ بیرسٹر صلاح الدیم نے موقف دیا کہ سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کیجانب سے کام سے روکنے کے معاملے کو چیلنج کیا ہے۔
جسٹس محمد عبدالرحمان نے ریمارکس دیئے کہ کیا عدم پیروی پر مسترد درخواستوں میں کوئی اپیل دائر ہوئی ہے؟ ہائیکورٹ میں پچھلی درخواستوں میں کیا استدعا تھی؟
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ پچھلی درخواستوں میں سنڈیکیٹ کے فیصلے، ایف آئی اے انکوائری اور میڈیا پروپیگنڈا روکنے کی استدعا تھی، ہم نے جامعہ کراچی کا ڈگری منسوخی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی بنیاد بھی یہی ڈگری کا معاملہ ہے، کیا آپ کے پاس امتحان دینے کا یا داخلے کا کوئی دستاویزی ثبوت ہے؟
بیرسٹر صلاح الدین نے موقف دیا کہ ہمارا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کو ڈگری کی منسوخی کا اختیار نہیں، اورنگی ٹاؤن کے رہائشی عرفان نامی شخص نے شکایت درج کروائی تھی، اس پورے معاملے کی بنیاد بدنیتی پر مبنی ہے، کراچی یونیورسٹی ایکٹ میں جامعہ کو ڈگری منسوخ کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا۔
جسٹس محمد عبد الرحمان نے ریمارکس دیئے کہ کیا قانون میں متاثرہ شخص کو سماعت کا موقع دینا ضروری ہے؟ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا قوانین میں انکوائری کے لئے مدت مقرر کی گئی ہے؟
بیرسٹر صلاح الدین نے موقف اپنایا کہ پنجاب یونیورسٹی کے قوانین میں ڈگری کے بعد 3 سال تک انکوائری کا اختیار ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ ہم فریقین کو نوٹس جاری کردیتے ہیں، جواب آنے دیں، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کردی۔