اسلام آباد ہائی کورٹ؛ زیر التوا کیسز کی تعداد 17 ہزار سےکم ہوکر 14 ہزار رہ گئی

جسٹس انعام امین منہاس 1,511 مقدمات نمٹا کر سر فہرست رہے، جسٹس اعظم 1,299 مقدمات نمٹائے

(فوٹو : فائل)

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا کیسز کی تعداد 17,756 سے کم ہوکر 14,590 رہ گئی، 12 فروری تا 30 ستمبر 10,780 مقدمات نمٹائے گئے ہیں، جسٹس راجہ انعام امین منہاس 1511 مقدمات کے فیصلے کرکے سر فہرست رہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد کی ہائیکورٹ کی کارکردگی پر رپورٹ جاری کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق 7,735 نئے کیسز دائر ہونے کے باوجود زیرالتوا کیسز کی تعداد میں کمی ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ 7 ماہ میں مجموعی طور پر 10,780 مقدمات نمٹائے گزشتہ سال اسی مدت میں 8,254 مقدمات نمٹائے گئے تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر نے اس سال 12 فروری کو قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھایا، چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث عدالتی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مقدمات کے مؤثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ہدایات کے مطابق اصلاحات کی گئیں، 12 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 17,756 تھی جو سات میں کم ہو کر 14,590 رہ گئی، سات ماہ میں 7,735 نئے مقدمات دائر ہونے کے باوجود زیر التواء مقدمات میں کمی آئی۔

اعلامیہ کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں، بزرگ شہریوں کے مقدمات کے لیے خصوصی بنچ قائم کیے گئے، حبس بے جا میں رکھے جانے کے خلاف کیسز کی اسی دن سماعت کا انتظام کیا گیا، تعلیم، ریونیو، ٹیکس اور ماحولیاتی معاملات کے لیے الگ بینچز تشکیل دیے گئے، ٹیکس کیسز پر توجہ دی گئی کیونکہ قومی سطح پر ریونیو کی وصولی میں عدالتی تاخیر ایک بڑی رکاوٹ رہی ہے، اس اقدام کے نتیجے میں زیرِ التواء ٹیکس مقدمات میں نمایاں کمی ہوئی اور ریونیو کی بروقت وصولی ممکن ہوئی۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 5 مئی 2025ء سے 9 جون 2025ء تک خصوصی ڈویژن بنچ نے 179 ٹیکس ریفرنسز نمٹائے، فروری تا ستمبر 2025ء کے دوران ایک اور ڈویژن بنچ نے 175 ٹیکس ریفرنسز نمٹائے۔

اعلامیہ کے مطابق 12 فروری 2025ء سے 30 ستمبر تک 10,780 مقدمات نمٹائے گئے 3,264 مقدمات کے ڈویژن بنچز نے فیصلے کئے جبکہ سنگل بینچز نے 7,516 مقدمات نمٹائے۔ 700 مقدمات پر نامکمل فائلنگ کی وجہ سے اعتراض عائد کر رکھے ہیں۔

اس دوران جسٹس انعام امین منہاس نے 1,511 مقدمات نمٹا کر سر فہرست رہے ہیں ۔ جسٹس محمد اعظم خان نے 1,299، جسٹس محمد آصف نے 970، چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے 789 اور جسٹس محسن اختر کیانی نے  672 مقدمات نمٹائے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 377، جسٹس بابر ستار نے 292، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے 270 اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے 463 مقدمات نمٹائے ہیں۔ اس عرصے میں جسٹس ثمن رفت امتیاز نے 404 جبکہ جسٹس خادم حسین سومرو نے 360 مقدمات کے فیصلے کئے ہیں۔

Load Next Story