کراچی، بلدیہ ٹاؤن، شادی کی تقریب میں جھگڑے کے دوران فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، 8زخمی

تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ، چھیپا

کراچی:

بلدیہ ٹاؤن میں شادی کی خوشیاں اس وقت غم میں بدل گئی جب تقریب میں شریک ایک مہمان نے جھگڑے کے بعد اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور بچہ سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔

فائرنگ کرنے والا ملزم موقع سے فرار ہوگیا جبکہ مشتعل افراد نے فائرنگ کرنے والے کی کار پر پتھراؤ کر کے شیشے توڈ دیے، واقعے کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

تفصیلات کے مطابق مدینہ کالونی کے علاقے  بلدیہ نمبر 5 نمبر 24 کی مارکیٹ ٹیپو سلطان روڈ میانوالی محلہ گلیکسی اسکول کے قریب شادی کی تقریب میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق بچہ سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو چھیپا ایمبولینسوں کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی اور خوف و ہراس پھیل گیا، ممکنہ تصادم کے پیش نظر بلدیہ ٹاؤن کے مختلف تھانوں کی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں تعینات کر دی گئی جبکہ جاں بحق زخمیوں کے ورثا کی بڑی تعداد سول اسپتال پہنچنے پر ممکنہ تصادم کے پیش نظر عیدگاہ، نپئیر اور رسالہ تھانوں کی بھاری نفری اسپتال کے اطراف میں تعینات کر دی گئی۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 35 سالہ نوروز خان ولد فروز خان کے نام سے کی گئی، جبکہ زخمی ہونے والوں میں 8 سالہ عفان ولد عامر، 35 سالہ عرفان اللہ ولد شیر باز خان، 17 سالہ رحمان ولد جہانزیب، 40 سالہ وحید ولد رفیق، 32 سالہ فیضان ولد شیر اعظم، 30 سالہ شاکر ولد سیف اور 34 سالہ باسط ولد ایوب شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق مقتول شادی اسی علاقے کا رہائشی اور شادی کی تقریب میں بطور مہمان آیا تھا، فائرنگ کرنے والا ملزم کا نام عامر معلوم ہوسکا ہے جو گارڈن دھوبی گھاٹ کا رہائشی تھا، شادی کی تقریب میں بطور مہمان شریک تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق ملزم بہت زیادہ نشے میں تھا اور نشے کی حالت میں ہی اس نے اندھا دھند فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 5 سے زائد خول ملے ہیں، ملزم واردات کے فوری بعد فرار ہوگیا، ملزم کی زیرے استعمال گاڑی کے مشتعل افراد نے پھتراؤ کر کے شیشے توڑ دیے جبکہ اسے جلانے کی بھی کوشش کی۔

پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور صورت حال کو کنٹرول کیا جبکہ جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے ورثا شدید مشتعل تھے اور عامر کی گرفتاری کے لیے پولیس کے ہمراہ لیاری سمیت مختلف علاقے میں چھاپے لگوا رہے تھے۔

Load Next Story