افغان حکومت پاکستان کے سیکیورٹی خدشات دور کرے، وزیراعظم اور صدر کرغزستان میں اتفاق
پاکستان اور کرغزستان نے کہا ہے کہ افغان حکومت عالمی برادری سے کیے وعدے پورے اور پاکستان کے سیکیورٹی خدشات دور کرے، دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات، تجارت، تعلیم، قانون و انصاف، ثقافت اور سیاحت پر 15 ایم او یوز سائن ہوئے جب کہ تجارت کا حجم 200 ملین امریکی ڈالر تک لانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف کی وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔ دو طرفہ مذاکرات میں وزیراعظم کی معاونت ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف، سمیت دیگر اہم وفاقی وزراء اور سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان جمہوریہ کرغزستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو نہایت اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے۔ وزیراعظم نے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے پاکستان کی "ویژن سینٹرل ایشیا" پالیسی کے تحت اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور کرغزستان کے تعلقات جو تاریخی روابط، مشترکہ تہذیب و اقدار اور علاقائی امن و خوشحالی کے مشترکہ وژن پر قائم ہیں انکے فروغ اور توسیع کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنماوں نے ممالک کے درمیان جاری باہمی تعاون اور بالخصوص تجارت، توانائی، مواصلات اور عوامی روابط کے شعبوں میں شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
باہمی اقتصادی تعاون میں اضافے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں رہنماوں نے دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
تجارت کا حجم 200 ملین امریکی ڈالر تک لایا جائے گا
مزید براں، دورے کے دوران دستخط شدہ معاہدوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر موثر عمل درآمد کے ذریعے 2027۔2028 تک دو طرفہ تجارت کا حجم 200 ملین امریکی ڈالر کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران 28-29 جولائی 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ کرغزستان پاکستان مشترکہ سرکاری کمیشن کے پانچویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
دونوں ممالک نے علاقائی استحکام کے لیے توانائی کے شعبہ میں تعاون کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوۓ CASA-1000 منصوبے پر بروقت اور موثر عملدرآمد کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
یہ منصوبہ علاقائی توانائی تعاون میں اہم سنگِ میل اور وسطی و جنوبی ایشیا کے درمیان ایک اہم رابطہ ہے۔
دونوں رہنماوں نے جمہوریہ کرغزستان اور پاکستان کے درمیان محفوظ، مستحکم و دیر پا اور کثیر الجہتی روابط کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس تناظر میں دو طرفہ اور علاقائی تجارت میں مزید اضافہ کے لیے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان "کواڈرلیٹرل ٹریفک ان ٹرانزٹ ایگریمنٹ (QTTA)" کے تحت روڈ کوریڈور کے فعال ہونے پر اظہاراطمینان کیا گیا۔
مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اہم علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اور علاقائی امن و سلامتی کو درپیش بڑھتے ہوئے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تنازعات کو بین الاقوامی قانون، باالخصوص اقوام متحدہ کے چارٹر اور متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق، پر امن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔
افغان حکومت عالمی برادری سے کیے وعدے پورے، پاکستان کے سیکیورٹی خدشات دور رکے، اتفاق
دونوں رہنماؤں نے پُرامن اور مستحکم افغانستان اور افغان عوام کے لیے پائیدار مستقبل کے عزم کا اعادہ کیا اور اتفاق کیا کہ افغان طالبان حکومت کو بین الاقوامی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے چاہئیں اور پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور قابل تصدیق اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری امن کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ایک خودمختار، قابل عمل، متحد اور آزاد فلسطینی ریاست جو جون 1967 سے قبل کی سرحدوں اور القدس الشریف بطور دارالخلافہ پر مشتمل ہو کے قیام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
توانائی، معدنیات، تجارت، تعلیم، قانون و انصاف، ثقافت اور سیاحت پر 15 ایم او یوز سائن
وزیراعظم اور کرغزستان کے صدر کے درمیان مذاکرات کے بعد خصوصی تقریب میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم اور کرغزستان کے صدر بھی موجود تھے۔
پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی اور کرغزستان کی ڈپلومیٹک اکیڈمی کے درمیان تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینٹر محمد اسحاق ڈار اور کرغزستان کے وزیر خارجہ ژینبیک کولوبایف نے دستخط کیے۔
وزارت تجارت اور کرغزستان کی وزارت معیشت و تجارت کے درمیان تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر وزیر تجارت جام کمال خان اور کرغزستان کے وزیر معیشت و تجارت بکیٹ سیڈیکوف نے دستخط کیے۔
کان کنی اور جیو سائنسز میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر وزیر توانائی (پٹرولیم) علی پرویز ملک اور کرغزستان کے وزیر خارجہ ژینبیک کولوبایف، توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری اور کرغزستان کے وزیر توانائی تالیبیک نے دستخط کیے۔
بندرگاہوں اور لاجسٹک رابطوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی اور کرغزستان کے وزیر معیشت و تجارت بکیٹ سیڈیکوف، زرعی شعبے میں تعاون کے لئے وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور کرغزستان کے وزیر خارجہ ژینبیک کولوبایف نے دستخط کیے۔
سزا یافتہ افراد کے تبادلے کے لیے معاہدے پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور کرغزستان کے پراسیکیوٹر جنرل مکسٹ اسانالیو اور کسٹمز کے درمیان الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے لیے مفاہمت کی یادداشت پر وزیر تجارت جام کمال خان اور کرغزستان کے وزیر خارجہ ژینبیک کولوبایف نے دستخط کیے۔
کرغزستان کی وزارت خارجہ کی ڈپلومیٹک اکیڈمی اور نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویج کے مابین مفاہمتی یادداشت، وزیر اعظم یوتھ پروگرام اور کرغزستان کی ثقافت، اطلاعات و اسپورٹس اور یوتھ پالیسی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
بشکیک اور اسلام آباد کے مابین سسٹر سٹی تعلقات کے قیام کیلئے معاہدے پر وزیر مملکت طلال چوہدری اور بشکیک کے میئر نے دستخط کیے۔
ثقافت کے شعبے میں بھی معاہدہ ہوا جس پر وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور کرغزستان کے وزیر ثقافت و اطلاعات نے دستخط کیے۔
آلات جراحی کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشت پر وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد ملک اور کرغزستان کے وزیر خارجہ نے دستخط کئے۔
سیاحت کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشت پر وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خاں اور کرغزستان کے وزیر تجارت و معیشت نے دستخط کئے۔
زراعت کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر وفاقی وزیر احد خان چیمہ اور کرغزستان کے وزیر خارجہ نے دستخط کیے۔
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکرغزستان کے صدر عزت ماب کا وزیراعظم ہاوس اسلام آباد میں پرتپاک استقبال کیا۔
وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر جمہوریہ کرغزستان کےصدر عزت ماب جناب صادر ژاپاروف کو پاکستان کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ سرکاری استقبالیہ تقریب کے بعد دونوں رہنماوں کے درمیان ذاتی سطح پر ملاقات ہوئی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم نے کرغزستان کے صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے بھی مشترکہ گفتگو کی جس میں ملاقات میں ہونے والی بات چیت کے نکات پر روشنی ڈالی گئی۔