اب انتشار پھیلانے کی کوشش اور اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، طلال چوہدری
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ عوام نے پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسے کا اصل حال دیکھ لیا، جو گالم گلوچ اور تنقید کے سوا کچھ نہیں تھا، پاکستان کے اداروں پر تنقید اس جماعت کا مستقل وطیرہ ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جلسے میں معرکہ حق میں دشمن کو شکست دینے والی پاک فوج کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ دوسروں کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اور اگر کندھے نہ ہوتے تو یہ وزیراعظم بھی نہیں بن سکتے تھے، ہر روز پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے بھی ملکی اداروں کے خلاف بے جا تنقید کی جاتی ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کسی کے کندھے پر بیٹھ کر اقتدار تک پہنچنے والے آج اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، معرکہ حق میں دشمن کو شکست دینے والی پاک فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، پی ٹی آئی کے پشاور جلسے میں اداروں پر الزام تراشی کی گئی، ہر روز بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل سے ملکی اداروں کیخلاف بے جا تنقید کی جاتی ہے، کب تک کوئی خاموشی اختیار کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج اور اس کے سربراہ پر تنقید بلیک میل کرنے کے لیے کی جارہی ہے، یہ دوبارہ کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں، خود کو سب سے ضروری اور ناگزیر سمجھنے والا ذہنی مریض ہی ہو سکتا ہے، اب بات چیت کی دعوت نہیں دی جائے گی۔
طلال چوہدری نے بانی پی ٹی آئی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کبھی بھی اسرائیل کو برانہیں کہا اور نہ کبھی بھارت کے خلاف کوئی بات کی، نہ ہی شہداء، تعلیم یا صحت کے مسائل پر آواز بلند کی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی پوری سرکاری مشینری وفاق کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے اور اب کسی کو سرکاری وسائل کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جو ہری پور کا الیکشن نہ جیت پانے والے اب لاہور اور فیصل آباد میں کیا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اب ہر شخص کو اپنے کیسز کا ہر صورت سامنا کرنا ہوگا اور ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنا کردار جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم نے دیکھ لیا کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے اور سرکاری وسائل صرف امن و امان کے لیے استعمال ہوں گے، نہ کہ فتنہ و فساد پھیلانے کے لیے۔
وزیر مملکت نے زور دے کر کہا کہ شعبدہ بازوں کو واضح طور پر بتایا جائے کہ قانون کی عملداری کیسے ہوتی ہے اور اداروں پر ہرزہ سرائی کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔