مری میں تجاوزات کیخلاف کارروائی، جنگلات کی زمین پر تعمیر رہائشی ڈھانچہ مسمار

ڈیڑھ کنال پر مشتمل اس تعمیر کو بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کر دیا گیا

لاہور:

پنجاب میں جنگلات کی  اراضی کو تجاوزات سے پاک کرنے کے لیے صوبائی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت مری میں ایک اور فیصلہ کن کارروائی کی گئی ہے۔ ڈیڑھ کنال رقبے پر بنائے گئی رہائشی ڈھانچے کو مسمار کردیا گیا، چند ہفتے قبل مری سٹیٹ فاریسٹ کی 231 کنال اراضی واگزار کروائی گئی تھی جس کی مالیت 24 کروڑ روپے سے زائدہے۔

مری فارسٹ ڈویژن نے منگل کے روز ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن مری اور پنجاب انفیورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے اشتراک سے لارنس کالج روڈ پر ایک ایسے رہائشی ڈھانچے کے خلاف کارروائی شروع کی جو تقریباً سات تا آٹھ دہائیاں قبل جنگلات کی  اراضی پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ اندازاً ڈیڑھ کنال پر مشتمل اس تعمیر کو بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کر دیا گیا اور زمین کی مکمل واگزاری کے لیے کارروائی بدستور جاری ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام اس منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کے ذریعے برسوں سے قائم قبضوں کا خاتمہ اور جنگلاتی خطے کی بحالی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اکتوبر سے نومبر تک جاری رہنے والا یہ آپریشن مری کے جنگلات کو دیرینہ قبضہ مافیا سے پاک کرنے اور خطے کے ماحولیاتی توازن کی بحالی میں ایک اہم سنگِ میل تصور کیا جا رہا ہے۔ صوبائی محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ قبضہ شدہ زمین کی مسلسل بازیابی نہ صرف قانون کی عمل داری کے لیے ضروری ہے بلکہ جنگلاتی ماحول کے تحفظ کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

Load Next Story